کتاب: محدث شمارہ 245 - صفحہ 65
نیت کرے۔ ۲۔ وہ حج کے اِخراجات رزقِ حلال سے کرے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ ” اللہ تعالیٰ پاک ہے اور صرف پاک چیز کو قبول کرتا ہے۔‘‘ ۳۔ تمام گناہوں سے سچی توبہ کر لے اور اگر اس پر لوگوں کا کوئی حق (قرضہ وغیرہ) ہے تو اسے ادا کر دے، اور اپنے گھر والوں کو اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنے کی تلقین کرے، اور اگر کچھ حقوق وہ اَدا نہیں کر پایا تو انہیں ان کے متعلق آگاہ کردے۔ ۴۔ قرآن و سنت کی روشنی میں حج و عمرہ کے اَحکامات کو سیکھ لے، اور سنی سنائی باتوں پر اعتماد نہ کرے۔ ۵۔ عورت پر لازم ہے کہ وہ اپنے محرم یا خاوند کے ساتھ ہی سفر حج کرے اور اکیلی روانہ نہ ہو۔ دورانِ سفر اور دورانِ ادائیگی ٴحج چند ضروری آداب ۱۔ اِحرام کی نیت کرنے کے بعد زبان کی خصوصی طور پر حفاظت کریں اور فضول گفتگو سے پرہیز کریں ، اپنے ساتھیوں کو ایذا نہ دیں اور ان سے برادرانہ سلوک رکھیں ، اور اپنے تمام فارغ اوقات اللہ کی اِطاعت میں گزاریں ، کیونکہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ ” جس نے حج کیااور اس دوران بے ہودگی اور اللہ کی نافرمانی سے بچا رہا، وہ اس طرح واپس لوٹا جیسے اس کی ماں نے اس کو جنم دیا تھا“ ۲۔ حجاج کے رَش میں خصوصاً حالت ِطواف و سعی میں اور کنکریاں مارتے ہوئے کوشش کریں کہ کسی کو آپ سے کوئی تکلیف نہ پہنچے، اور اگر آپ کو کسی سے کوئی تکلیف پہنچے تو اسے درگزر کر دیں اور جھگڑا نہ کریں ۔ ۳۔ باجماعت نماز پڑھنے کی پابندی کریں اور اس سلسلے میں کسی قسم کی سستی نہ برتیں ۔ ۴۔ خواتین غیر مردوں کے سامنے بے پردہ نہ ہوں ۔ حج تمتع کے مختصر اَحکام عمرہ: اِحرام، تلبیہ، طواف، سعی، بالوں کو منڈوانا /کٹوانا حج: ۸/ ذوالحج: احرامِ حج، تلبیہ، منیٰ میں ۹/ ذوالحج کی صبح تک قیام ۹/ ذوالحج : وقوفِ عرفات، دس کی رات مزدلفہ میں قیام ۱۰/ ذوالحج: بڑے جمرہ کو کنکریاں مارنا، قربانی کرنا، سر کے بال منڈوانا یا کٹوانا، طوافِ افاضہ و سعی ۱۱/ ذوالحج :کی رات منیٰ میں قیام ۱۱ و ۱۲ / ذوالحج (جس نے جلدی کی) اور ۱۳ / ذوالحج (جس نے تاخیر کی) تینوں جمرات کو کنکریاں مارنا، منیٰ میں قیام، مکہ مکرمہ سے روانگی سے پہلے طوافِ وداع