کتاب: محدث شمارہ 245 - صفحہ 62
ولا تباغضوا ولا تدابروا وکونوا عباد اللّٰه إخوانا، المسلم أخو المسلم لايظلمه ولايخذله ولايحقرہ بحسب امرئ من الشر أن يحقر أخاہ المسلم، کل المسلم علی المسلم حرام دمه وماله وعرضه (صحیح مسلم)
” آپس میں دشمنی رکھو، نہ تعلقات منقطع کرو اور اللہ تعالیٰ کے بندے بن کر بھائی بھائی ہوجاؤ، مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، اس پر ظلم کرتا ہے نہ اسے بے یارومددگار چھوڑتا ہے اور نہ اس کی تحقیر کرتا ہے، آدمی کے لئے اتنی ہی برائی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کی تحقیر کرے۔ مسلمان پر مسلمان کا خون، مال اور اس کی عزت حرام ہے“
مسلمان پر مسلمان کے بہت سے حقوق ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
المسلم أخو المسلم (صحیح مسلم)
” مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے“
اخوت کا تقاضا یہی ہے کہ جو چیز اپنے لئے پسند کرو وہی اپنے بھائی کے لئے پسند کرو۔ اس کی ہر ممکن بھلائی کے لئے کوشش کرتے رہو۔
(۱۰) غیر مسلموں کے حقوق
غیر مسلموں میں ہرطرح کے کافر شامل ہیں اوران کی چار قسمیں ہیں :
(۱) حربی (۲) مستامن (۳) معاہد (۴) ذمی
حربی: حربی کفار کا ہم پرکوئی حق نہیں کہ ان کی حمایت /رعایت کی جائے۔
مستامن: ان کفار کا ہم پریہ حق ہے کہ ان کو امن دینے کے وقت (مدتِ امان) اور اس جگہ کا لحاظ رکھا جائے جہاں انہیں امان دی گئی ہو۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:﴿ وَإِنْ أَحَدٌ مِّنَ الْمُشْرِكِينَ اسْتَجَارَكَ فَأَجِرْهُ حَتَّىٰ يَسْمَعَ كَلَامَ اللَّـهِ ثُمَّ أَبْلِغْهُ مَأْمَنَهُ﴾ (التوبہ: ۸/۶)
” اور اگر کوئی مشرک تم سے پناہ چاہے تو اس کو پناہ دو تاآنکہ وہ اللہ کا کلام سن لے۔ پھر اس کو امن کی جگہ واپس پہنچا دو“
معاہد: معاہدین کا ہم پر یہ حق ہے کہ ہم ان کا عہد اس مدت تک پورا کریں جو ہمارے اور ان کے درمیان اتفاق سے طے ہوا ہے۔ جب تک کہ وہ اس عہد پر قائم رہیں ، اس میں سے کچھ کمی کریں نہ ہمارے خلاف کسی کی مدد کریں اورنہ ہی ہمارے دین میں طعنہ زنی کریں ۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿ إِلَّا الَّذِينَ عَاهَدتُّم مِّنَ الْمُشْرِكِينَ ثُمَّ لَمْ يَنقُصُوكُمْ شَيْئًا وَلَمْ يُظَاهِرُوا عَلَيْكُمْ أَحَدًا فَأَتِمُّوا إِلَيْهِمْ عَهْدَهُمْ إِلَىٰ مُدَّتِهِمْ ۚ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَ ﴾ (التوبہ: ۹/۴)
” مگر جن مشرکوں کے ساتھ تم نے عہد کیا ہو اورانہوں نے تمہارا کسی طرح کا نقصان کیا ہو نہ ہی تمہارے مقابلے میں کسی کی مدد کی ہو تو جس مدت تک ان سے عہد کیا ہوا ہے اسے پورا کرو، بلاشبہ اللہ پرہیز گاروں کو دوست رکھتا ہے“ … نیز فرمایا: