کتاب: محدث شمارہ 245 - صفحہ 51
توڑ ڈالو۔ یہی لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی اوران کو بہرا اوران کی آنکھوں کو اندھا کردیا ہے“ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: من کان يؤمن باللّٰه واليوم الاخر فليصل رحمه (المسند الجامع: ۱۷/۱۴۰۳۵) ” جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، اسے چاہئے کہ صلہ رحمی کرے“ بہت سے لوگ ہیں جو اِس حق کو ضائع کر رہے ہیں اورکچھ اس میں کمی کرتے ہیں ۔ آپ ایسے لوگ بھی دیکھیں گے جو قرابت داری کا مطلق خیال نہیں کرتے۔ ان کی مالی یا اخلاقی لحاظ سے کسی طرح بھی مدد نہیں کرتے۔ دن اور مہینے گزر جاتے ہیں کہ وہ انہیں دیکھتے بھی نہیں ۔ انہیں ملنے جاتے ہیں ، نہ ان کو کوئی ہدیہ بھیجتے ہیں بلکہ انہیں ہر لحاظ سے دکھ پہنچانے کے لئے منصوبہ بندی کرتے رہتے ہیں ۔ اورکچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ اگر قریبی رشتہ دار صلہ رحمی کریں تو وہ بھی کرتے ہیں اور اگر وہ تعلقات توڑ دیں تو یہ بھی توڑ دیتے ہیں ۔ ایسا آدمی حقیقتاً تعلق جوڑنے والا نہیں بلکہ یہ تواَدلے کا بدلہ ہے۔ دراصل تعلق جوڑنے والا وہ ہے جو انہیں اللہ تعالیٰ کی خاطر جوڑے اور پرواہ نہ کرے کہ دوسرا بھی اتنا تعلق جوڑتا ہے یا نہیں جیسا کہ بخاری میں عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اَدلے کا بدلہ دینے والا ’واصل‘ (تعلق جوڑنے والا) نہیں ۔ ’واصل‘ تو وہ ہے کہ اگر تو قطع رحمی کرے تو وہ پھر بھی جوڑے“ کسی نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے کچھ رشتہ دار ہیں ، میں ان سے صلہ رحمی کرتا ہوں لیکن وہ قطع کرتے ہیں ، میں ان سے بہتر سلوک کرتا ہوں لیکن وہ مجھ سے بُرا سلوک کرتے ہیں ، میں انکی باتیں برداشت کرتا ہوں لیکن وہ مجھ پر جہالت کی باتیں کرتے ہیں۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا: ” اگر بات ایسی ہے جیسی کہ تو نے کہی ہے توگویا تو نے ان کے چہروں کو خاک آلود کردیا اور جب تک تو اس حالت پر برقرار رہے گا۔ ان کے خلاف اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہمیشہ ایک مددگار ہے“ (اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا) صلہ رحمی میں صرف یہی بات نہیں ہوتی کہ اللہ تعالیٰ صلہ رحمی کرنے والے کو دنیا و آخرت میں اپنے احسان کا مستحق بنا کر اس پر رحمت پھیلا دیتا ہے، اس کے کام آسان بنا کر اس کی سختیاں دور کردیتا ہے بلکہ صلہ رحمی سے خاندان میں باہمی قربت اور محبت پیدا ہوتی ہے۔رشتہ دار ایک د وسرے پر مہربان ہوتے اور مصائب میں ایک دوسرے کے معاون ہوتے ہیں جس کے نتیجہ میں انہیں مسرت اور راحت حاصل ہوتی ہے یہ بات تجربہ شدہ اور جانی پہچانی ہے۔اور جب قطع رحمی کی جائے تو یہ سب فوائد اس کے برعکس بن جاتے ہیں اور قریبی رشتہ دار دور ہوتے چلے جاتے ہیں ۔ (۶) میاں بیوی کا حق شادی کے اَثرات بڑے دور رَس اور اس کے تقاضے بہت اہم ہیں ۔ میاں اور بیوی کا باہمی تعلق