کتاب: محدث شمارہ 245 - صفحہ 23
۴۔ آپ نے بڑی بڑی اسلامی کانفرنسوں میں موٴثرشرکت کی اور وہاں اپنے علم سے فیض پہنچایا۔
۵۔ آپ نے ﴿اُدْعُ اِلیٰ سَبِيْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ﴾ کے اُسلوب پر دعوت الیٰ اللہ کا فریضہ سرانجام دیا اور سلف صالحین کے منہج کی ایک زندہ مثال پیش کی۔
شیخ کی زندگی کا ایک عجیب واقعہ
دو سال قبل ریڈیو کے ایک مشہور پروگرام ” نور علی الدرب“پر شیخ ابن عثیمین رحمۃ اللہ علیہ براہِ راست گفتگو کررہے تھے۔ سامعین میں سے ایک عورت نے ان سے فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ شیخ میں نے ایک عجیب و غریب خواب دیکھا ہے ، میں آپ سے اس کی تعبیر چاہتی ہوں ۔ شیخ نے فرمایا کہ یہ پروگرام فقہی مسائل کے لئے مخصوص ہے۔ ویسے بھی مجھے خوابوں کی تعبیر کے متعلق کوئی زیادہ علم نہیں ہے۔ لیکن عورت نے اصرار کیا کہ شیخ ضرور خواب کی تعبیر بتائیں ۔ آپ نے فرمایا: چلئے، بتائیے کیا خواب ہے ؟ تو عورت نے خواب بیان کرنا شروع کیا کہ میں نے ایک آدمی دیکھا جس سے میں واقف ہوں کہ وہ برہنہ حالت میں خانہٴ کعبہ کا طواف کر رہا ہے۔ شیخ نے فرمایا:
” خوش ہوجائیے، یہ خواب اس آدمی کے صالح اور اللہ کے بہت قریب ہونے کی دلیل ہے اور اس کا برہنہ ہونا اس با ت کی طرف اشارہ ہے کہ اللہ نے اس کے گناہ معاف کردیئے ہیں جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے متعلق فرمایا، جس کے گناہ معاف کردیئے جائیں کہ وہ ایسے ہوجاتا ہے جیسے اس نے ابھی ماں کے پیٹ سے جنم لیا ۔ میری مسلمان بہن! یہ شخص خیر عظیم کا حامل اور اللہ کے بہت زیادہ قریب ہے “
تو اس عورت نے کہا: یا شیخ !کیا آپ کومعلوم ہے کہ جس شخص کو میں نے خانہٴ کعبہ کا طواف برہنہ حالت میں کرتے ہوئے دیکھا ہے، وہ آپ ہی ہیں ۔ یہ سن کر شیخ کی آواز بھرا گئی اور آپ کی آنکھوں سے آنسو ٹپک پڑے او راس دن آپ پروگرام مکمل نہ کرسکے۔
آپ رحمۃ اللہ علیہ کی اصابت ِرائے
علمی اور دعوتی سرگرمیوں کے دوران شیخ مختلف مسائل کے متعلق اپنی آراء کا اظہار کرتے تھے۔برائی کو روکنے کا طریقہ کیا ہونا چاہئے؟ اس کے متعلق شیخ اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے فرماتے ہیں
” سختی اور تشدد سے اِصلاح ممکن نہیں ہے۔ اس سے سوائے شر کے کچھ حاصل نہیں ہوتا لہٰذا سختی کسی صورت روا نہیں کیونکہ دعوت و تبلیغ میں حکمت سے کام لینے کا حکم دیا گیا ہے۔ سختی اور تشددمثلاً سزا ئیں دینا یا قید کرنا حکمرانوں کا کام ہے۔ عامة الناس کے لئے بس اتنا کافی ہے کہ وہ حق کو کھول کر بیان کردیں اور برائی کی بھرپور مذمت کریں ۔
حکمرانو ں کے لئے ضروری ہے کہ جس طرح بھی ممکن ہو، برائی کے آگے بند باندھیں کیونکہ وہی