کتاب: محدث شمارہ 245 - صفحہ 16
اور دوسری روایت میں ہے: التائب من الذنب کمن لا ذنب له
” گناہ سے توبہ کرلینے والا ایسے ہی ہے، جیسے اس کا کوئی گناہ نہیں “
علاوہ ازیں استبراءِ رحم بھی ضروری ہے اور اگر عورت زنا سے حاملہ ہوچکی ہو تو وضع حمل کا انتظار کرنا ہوگا، حمل چاہے زانی کا ہو یا غیر کا!…مزید تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو المغنی لابن قدامہ(ج۹،ص۵۶۳)۔
سوال:آج کل قبروں پر نام لکھے جاتے ہیں ، کیا ایسا کرنا جائز ہے اور کیا قبریں پختہ بنانا جائز ہے۔ اگر قبروں پر نام لکھنا جائز نہیں تو اس پر کیا نشانی رکھنی جائے؟
جواب: حضرت جابر سے روایت ہے، انہوں نے کہا نهی رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم أن يجصّص القبر وأن يقعد عليه وأن يبنی عليه أو يزاد عليه أويکتب عليه (ترمذی ، نسائی ، ابن ماجہ، مسلم، ابوداود)
” نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ قبر کو چونے گچ کیا جائے، اس پر بیٹھا جائے، اس پر عمارت بنائی جائے یا اس پر زائد مٹی ڈالی جائے یا اس پر کچھ لکھا جائے “ اس سے معلوم ہوا کہ قبروں پر لکھنا اور انہیں پختہ بنانا ناجائز ہے۔ امام محمد ’الآثار‘ میں لکھتے ہیں کہ قبر پر لکھنا یا کتبہ لگانا مکروہ (حرام ) ہے، ہاں البتہ نشانی رکھنا جائز ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عثمان بن مظعون کی قبر پر پتھر رکھتے ہوئے فرمایا کہ ” اس سے میں اپنے بھائی کی قبر کو پہچان لوں گا اور ہمارے اہل سے جو فوت ہوگا اس کے قریب میں اسے دفن کروں گا“( ابوداود)
سوال:آج کل یہ رسم عام ہے کہ جب کوئی بڑا آدمی (مثلاً ہیڈ ماسٹر) کلاس روم میں داخل ہوتا ہے تو ٹیچر اور بچے اسکے اَدب میں کھڑے ہوجاتے ہیں ، کیاایسا کرنا جائز ہے؟(محمد بلال کمبوہ ،کھڈیاں )
جواب: بچوں کا اس طرح کھڑے ہونا ناجائز ہے ، حدیث میں ہے
من سرّہ أن يتمثل له الرجال قياما فليتبوأ مقعدہ من النار(ترمذی، ابوداود)
” جسے یہ بات اچھی لگتی ہو کہ لوگ اسکے احترام میں کھڑے ہوں تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے“
سوال : کسی کام کاج یا کاروبار کے لئے قرآنی آیات کا عمل کرنا کیسا ہے؟ بعض کتابوں میں لکھا ہوا ملتا ہے کہ اس آیت کو اتنی مرتبہ پڑھنے سے فلاں کام ہوجائے گا وغیرہ وغیرہ۔ کیا اس طرح ان کی تعداد مقرر کرکے کوئی خاص قرآنی آیتوں کا عمل کیا جاسکتا ہے یا نہیں ؟
جواب :بلاشبہ قرآنی آیات کی تلاوت باعث ِخیر و برکت ہے لیکن ان کے وِرد اور وظائف میں اپنی طرف سے تعداد مقرر کرنا درست عمل نہیں ۔
سوال: فرض نماز کھڑی ہو یا الگ کوئی سنتیں ، نوافل وغیرہ ادا کر رہا ہو۔ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرامی سن کر کیا وہ اپنے دل میں درود پڑھ سکتا ہے یا نہیں ۔ بعض امام صاحب ایسی آیات کی تلاوت