کتاب: محدث شمارہ 245 - صفحہ 14
دار ُالافتاء شیخ الحدیث حافظ ثنا ء ُاللہ مدنی اللہ تعالیٰ کے علاوہ دوسروں کے لئے ’مولیٰ‘ کے لفظ کا استعمال… سیاہ لباس پہننا غائبانہ نمازِ جنازہ … مشترکہ کاروبار پر زکوٰة…نماز کے دوران نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود سوال : اگر کوئی شخص اپنی بیٹی، ساس، سالی میں سے کسی ایک کو بغرضِ شہوت ہاتھ لگاتا ہے۔ جماع او رمباشرت تومقصودنہ ہو، محض لمس بالشہوة ہو تو کیا ایسے شخص کی اپنی بیوی اس پر حرام ہوجاتی ہے اور بطورِ میاں بیوی ان کا رشتہ ختم ہوجاتا ہے ؟ (سید شہزاد عالم بخاری) جواب: راجح مسلک کے مطابق شہوت سے چھونے سے حرمت ِمصاہرت (سسرالی) ثابت نہیں ہوتی، حدیث میں ہے لا يحرم الحرامُ الحلالَ(دارقطنی، ابن ماجہ وغیرہ) …حرام کے ارتکاب سے حلال شے حرام نہیں ہوتی، تفصیل کیلئے ملاحظہ ہو فتح الباری (۹/۱۵۶)، اس کیلئے توبہ استغفار کرنا چاہئے۔ سوال: ایک آدمی نے اصل زر مبلغ ستر ہزار روپے سے دکان شروع کی۔کاروبار چل جانے کے بعد اپنی اصل رقم اس نے نکال لی، اب لوگوں کی رقم سے کاروبار چل رہا ہے۔ اس صورت میں دکان میں ۷۷ ہزار کا مال موجود ہے جبکہ اس نے جو سامان بطورِ قرض لوگوں کو دیا ہے اور لوگوں سے لینا بھی ہے وہ مبلغ ۶۷ ہزار ہے ۔بذمہ دکان ایک لاکھ چھہتر ہزار روپے قرض بھی ہے ۔تو اس صورت میں کتنی زکوٰة ادا کی جائے گی۔ ( محمد حسن احسن ، رینالہ خورد ) جواب:سال گزرنے پر دکان کی طرف منسوب سارے مال کا حساب لگا کر اڑھائی فیصد کے حساب سے زکوٰة ادا کی جائے ۔ سنن ابوداود میں حضرت سمرة بن جندب سے روایت ہے، فرمایا: أمرنا رسول اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم أن نخرج الصدقة مما نعدہ للبيع ” رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ جومال خرید و فروخت کے لئے ہو، اس کی زکوٰة ادا کریں “ اورجو قرض لینا ہے، اگر اس کے بروقت ملنے کی امید ہو تو اس کی بھی زکوٰة ادا کرنی ہوگی اور جس قرضہ کے ملنے کی امید نہ ہو، اگر وہ کئی سالوں کے بعد مل جائے تو اس صورت میں صرف ایک سال کی زکوٰة ادا کرنا ہوگی۔ ( موطا ٴامام مالک) اور دکان پر قرض کی صورت میں اگر شرکاءِ کاروبار کے ہاں وسعت ہے تو زکوٰة دینی پڑے گی ورنہ نہیں ۔ یہ بھی یاد رہے کہ مختلف اشخاص کی کسی شے کا حکم، مسئلہ زکوٰة میں ایک شخص کی شے کا حکم ہے۔ چنانچہ بکریوں والی حدیث اس امر کی واضح دلیل ہے جس میں شرکاء میں سے ہرایک کی بکریاں تو نصاب