کتاب: محدث شمارہ 244 - صفحہ 91
عیسائی دہشت گردی
لاہور میں قائم عیسائی اِدارہ ’سالویشن آرمی‘ افغان جہاد میں براہِ راست ملوث تھا۔ ا س نے افغان خانہ جنگی میں مختلف دھڑوں کی مدد کی۔
۳۶ عیسائی نوجوانوں نے خود کو مسلمان ظاہر کرکے افغان مجاہدین کی دو تنظیموں سے تربیت حاصل کی۔ اب انہوں نے طالبان کی طرز پر اپنی تنظیم ’کرسچین طالبان‘ تشکیل دے لی ہے جو پاکستان میں عیسائیوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کا توڑ کرے گی۔ یہ ان انتہا پسند نوجوانوں پر مشتمل ہے جو بندوقوں اور بموں کو ہی اپنے مسائل کا حل سمجھتے ہیں ۔
صحافیوں کے کام میں رکاوٹ ڈالنا سراسر غنڈہ گردی ہے۔ شہباز کلیمنٹ بھٹی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ جریدہ ’کرسچین ٹائمز‘ کے چیف ایڈیٹر پر قاتلانہ حملہ کرکے ثابت کردیا ہے کہ ہم دہشت گرد ہیں اورملک میں خوف وہراس کی فضا پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔ ان کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعات ۵۰۶،۴۵۲،۱۳۹،۱۴۸ کے تحت مقدمات درج ہوئے۔ یہ کرسچین لبریشن فرنٹ کے سربراہ وہی شہباز بھٹی ہیں جنہوں نے کلنٹن کے پاک بھارت دورہ سے قبل انہیں خط لکھا تھا کہ پاکستان مسلم دہشت گردوں کا ملک ہے جس میں عیسائیوں کا برا حال ہے، یہاں آکر ان پر دباؤ ڈالیں !
سینٹ انتھونی چرچ، لاہو رمیں دورانِ عبادت تین مسیحی افراد نے مسلح ہو کر چرچ کی بے حرمتی ، مذہبی کتب کی توہین کی اور شرکاءِ عبادت کو ہراساں کیا۔ان دہشت گردوں کے خلاف پہلے بھی متعدد سنگین قسم کے مقدمات درج ہیں ۔
دکھی انسانیت کی خدمت کرنے والی مدرٹریسا نے اپنے آخری ایام کلکتہ (بھارت) میں گزارے تھے۔ وشواہندوپریشد کے جنرل سیکرٹری جی کشور کا کہنا ہےکہ
”مدرٹریسا اپنے وطن البانیہ میں دہشت گردی کو سپورٹ کرتی رہی ہیں “
ملتان کا بشپ موساد کا ایجنٹ نکلا:ملتان کے سابق بشپ سموئیل دنی چند جرمن سفارت کار کے ذریعے اسرائیل کے لئے جاسوسی کرتے رہے۔ ان کا برطانوی سفارت خانہ میں بھی آنا جانا تھا۔ بشپ سموئیل نے یروشلم میں یکم سے چار فروری ۱۹۹۴ء تک ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی۔ وہ پاکستانی پاسپورٹ کے ذریعے سائرس پہنچا۔جہاں سے وہ خصوصی پاسپورٹ پر اسرائیل گیا۔ یہ باتیں ملتان کی پولیس اور سول انتظامیہ کے نوٹس میں لائی گئیں لیکن انہوں نے کوئی نوٹس نہ لیا۔
انسانی حقوق
کیا ترقی یافتہ، کیا ترقی پذیر، سبھی ممالک میں انسانی حقوق کی چمپئن شپ عیسائیوں کے پاس ہے؟