کتاب: محدث شمارہ 244 - صفحہ 76
مسلمان سائنس دانوں کی عرق ریزی کی مرہونِ منت ہے۔ آج مسلمان جس آزمائش سے دوچار ہیں ، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مسلمان اپنی قابل فخر روایات سے منحرف ہوچکے ہیں ۔ مسلم دنیا بے تحاشا وسائل کے باوجود اپنا وجود منوانے سے قاصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اُمت ِمسلمہ کو اپنی سوچ اور اَہداف میں تبدیلی لانا ہوگی۔ OIC ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں سے مسلم اتحاد کوفروغ دیا جاسکتا ہے۔ اس اِدارے کو فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اجتماعی مسائل کے لئے ایک خودکار نظام تشکیل دیا جانا چاہئے۔ مسلم ممالک کو اقوامِ متحدہ میں علیحدہ نشست کا مطالبہ کرنا چاہئے۔ جس طرح یورپ میں G۔8 کی میٹنگ ہوتی ہے، مسلمان ممالک بھی اس طرح کا فورم قائم کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بیرونی اِمدا دکی بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔ انڈونیشیا، ملائیشیا، مصر، ایران، سعودی عرب اور پاکستان اُمت ِمسلمہ کی راہنمائی کے فرائض انجام دے سکتے ہیں ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ عالمی میڈیا میں مسلمان ممالک کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے سفارش کی کہ علاقائی سطح پر مسلمانوں کا مشترکہ نظامِ اطلاعات قائم کیا جائے۔ انہوں نے باہمی معاشی اور مالیاتی تعاون کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ دیرپا خوشحالی کے لئے تعلیم پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ پوری اُمت کو جہالت کے خلاف جہاد کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں کہیں ممکن ہو، ہمیں مسلمانوں کی آپس میں لڑائیوں سے گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک کو باہمی جھگڑوں کا تصفیہ کرنے کے لئے ایک مشترکہ ثالثی کونسل تشکیل دینی چاہئے۔ مزید برآں مسلمان ممالک کو ایک عالمی مسلم عدالت بھی قائم کرنی چاہئے۔ (۱۹) اسلامی معاشیات کے حوالے سے معروف دانشور اورجماعت اسلامی کے نائب امیر پروفیسر خورشیداحمد نے بھی کانفرنس میں فکر انگیز خطاب کیا۔ انہوں نے اپنی گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ امت مسلمہ اپنے وسائل پر کنٹرول حاصل کرے اور ایک ایسی قیادت کو سامنے لائے جو استعماری قوتوں کا جرأت مندانہ مقابلہ کرتے ہوئے ملت ِاسلامیہ کے مسائل کا حل پیش کرے۔ پروفیسر خورشید احمد نے اَعدادوشمار کی روشنی میں مسلمان اور غیرمسلم ممالک کے درمیان معاشی عدمِ مساوات کی بے حد متاثر کن تصویر کشی کی۔ انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو امت ِمسلمہ کے لئے بے حد اہم قرار دیا۔ ان کے خیال میں مسلم ذرائع ابلاغ کی جدید پیمانوں پر اُستواری وقت کا اہم ترین تقاضا ہے۔ انہوں نے مغرب کے متعصّب میڈیا کو مذمت کا نشانہ بنایا۔ پروفیسر خورشید احمد نے کہا کہ معاشی استحکام امت ِمسلمہ کے سیاسی استحکام کے لئے ناگزیر ہے۔ (۲۰) ذرائع ابلاغ اور اسلامی دنیا کے حوالہ سے متعدد مقررین نے اپنے خیالات کا اظہا رکیا۔