کتاب: محدث شمارہ 244 - صفحہ 34
۲۔ سر کا مونڈنا، ناخن وغیرہ کاٹنا۔ ۳۔ مسجد میں وضو کرنا ۔(بیہقی بسند جید) ۴۔ خیمہ لگانا (متفق علیہ از عائشہ رضی اللہ عنہا و ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ ) ۵۔ بستر یا چارپائی بچھانا (ابن ماجہ، بیہقی از ابن عمر باسناد قریب من الحسن) ۶۔ عورت کا خاوند کی زیارت اور خاوند کا مسجد کے دروازے تک الوداع کرنا (متفق علیہ از حفصہ رضی اللہ عنہا ) ۷۔ عورت کا خاوند کے بالوں کی کنگھی کرنا۔ (بخاری از عائشہ رضی اللہ عنہا ) ۸۔ معتکف ضروری بات کرسکتاہے۔ (بخاری از صفیہ رضی اللہ عنہا ) ۹۔ معتکف کے لئے مخصوص جگہ کا انتخاب جائز ہے بشرطیکہ نمازیوں کو دقت نہ ہو۔ (ابوداود از عائشہ رضی اللہ عنہا ) ۱۰۔ مستحاضہ عورت بھی اعتکاف بیٹھ سکتی ہے (متفق علیہ از عائشہ رضی اللہ عنہا ) ۱۱۔ عورت اکیلی یا خاوند کے ساتھ مل کر اعتکاف بیٹھنے کی مجاز ہے۔ (بخاری، ابوداود از عائشہ رضی اللہ عنہا ) جائے اعتکاف میں داخلہ رمضان کے آخری نو یا دس دن کیلئے اعتکاف بیٹھنا ہو تو اکیسویں تاریخ فجر کی نماز پڑھ کر اعتکاف گاہ میں داخل ہوجائے[1] اور شوال کا چاند نظر آنے تک بحالت ِاعتکاف رہے (بخاری،مسلم، ابوداود) شوال کے چھ روزے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جوشخص رمضان کے پورے روزے رکھ کر شوال کے چھ روزے بھی رکھ لے، وہ گویا سال بھر روزہ دار رہا (مسلم وغیرہ از ابوایوب انصاری) یہ روزے اکٹھے یا علیحدہ علیحدہ شروع شوال یا درمیان یا آخر میں بھی رکھے جاسکتے ہیں ۔ (۶) صدقۃالفطر ۱۔ صدقہ فطر ہر مسلمان خواہ مرد ہو یا عورت، بوڑھا ہو یا بچہ ، آزاد ہو یاغلام ہر ایک سے واجب ہے۔ ۲۔ صدقہ فطر کے لئے صاحب ِنصاب ہونا ضروری نہیں ۔ ۳۔ صدقہ فطر نمازِ عید پڑھنے سے پہلے غریبوں اور مسکینوں کو دینا چاہئے۔ ۴۔ صدقہ فطر ہر خوردنی جنس سے ایک صاع فی نفر دینا چاہئے۔ ۵۔ غلہ کی قیمت بھی دی جاسکتی ہے۔ ۶۔ صدقہ فطر عید سے دوچار روز پہلے جمع کرنا چاہئے۔ ۷۔ صاع کی مقدار پانچ رطل اورایک رطل کا تہائی حصہ ہے جوکہ سوا دوسیر بنتا ہے ۔
[1] اگر بایں سبب اِنزال ہوجائے تو بعض علماء کے نزدیک اعتکاف ختم ہوجاتا ہے۔