کتاب: محدث شمارہ 244 - صفحہ 29
طریق پرجائز ہے۔[1] مگر علماء کے مابین اختیار اور افضلیت میں اختلاف پایا جاتاہے چنانچہ بعض علماء [2]رکوع سے قبل قنوت کو مختار اور افضل جانتے ہیں اور بعض دیگر محققین [3]رکوع کے بعد قنوت کی افضلیت کے قائل ہیں ۔
قنوتِ وتر کی دعا
ترمذی اور ابوداود وغیرہ میں حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے چند کلمات
[1] تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو: زادالمعاد
[2] یہ وہ دعا ہے جسے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے مقرر کردہ ائمہ نصف رمضان تا آخر پڑھتے تھے۔
[3] صحیح، ابن خزیمہ