کتاب: محدث شمارہ 243 - صفحہ 8
بہت بڑا علمی چیلنج ہے۔ اس وقت امت متجدداور دین پسند طبقات میں بٹی معلوم ہوتی ہے جدید طبقہ قرآن و سنت کی تعلیمات سے آگاہ نہیں ہے اور دینی مدارس سے فارغ التحصیل علماء دور حاضر کے سیاسی و معاشی اداروں کی تنظیم و اصول سے واقفیت نہیں رکھتے ۔معلومات کی اس خلیج نے اجتہاد کے کام کو اور مشکل بنادیا ہے لہٰذا ضررورت اس امرکی ہے کہ دینی و دنیاوی تعلیم دینے والے اداروں میں ایسا متوازن نصاب متعارف کرایا جائے جو اس کمی کو دور کرنے میں ممدو معاون ثابت ہو۔ فقہی آراء وتشریحات کے متعلق صحیح طرز فکر رواج دینے کے لیے ضروری ہے۔کہ امت کے مختلف فرقوں میں تواتر سے تبادلہ خیال اور مکالمہ کی صورتیں پیدا کی جائیں ۔
10۔کشمیر بوسنیافلسطین فلپائن ،چیچنیا وغیرہ میں مسلمانوں کو وحشیانہ بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔امت مسلمہ ان علاقوں کے مظلوم مسلمانوں کی اب تک عملی امداد سے قاصر رہی ہے۔ عالمی سطح کے ان مسائل کے متعلق واضح حکمت عملی اپنانااور مظلوم مسلمانوں کی عملی امداد کے لیے پروگرام مرتب کرنا بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔
مؤرخہ 3/نومبر2000ء کے دوران ایوان اقبال لاہور میں بین الاقوامی اسلامی کانفرنس منعقد کی جارہی ہے جس میں تقریباً 40/ممالک سے عالم اسلام کے رہنما شریک ہورہے ہیں امام کعبہ سماحۃ الشیخ محمد بن عبد اللہ السبیل مسجد نبوی کے امام جسٹس حسین بن عبد العزیز آل الشیخ بوسنیا کے صدر عالیجاہ عزت بیگو وچ شارجہ کے سلطان محمد القاسمی سعودی عرب کے وزیر عدل عالی مرتبت شیخ ڈاکٹر خالد عبد اللہ بن ابراہیم آل شیخ اہم علمی و سیاسی شخصیت ڈاکٹر صلح غانم سدلان ایوان شاہی کویت سے ڈاکٹرخالد مذکوراردن سے شیخ البانی کے علمی جانشین شیخ علی حسن حلبی مختلف اسلامی ممالک کے وزراءعدل و انصاف امریکہ و یورپ میں مقیم معروف اسلامی دانشورپاکستان کے ممتاز اہل فکرو نظر اور تحقیقی اداروں کے ذمہ داران اس تین روزہ کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں جبکہ صدر مملکت گورنر سندھ اور گورنرپنجاب چیف جسٹس آف پاکستان کے علاوہ متعدد اسلامی ممالک کے وزراء عدل و قانون وغیرہ حضرات کانفرنس کے مختلف اجلاسوں کی صدارت کریں گے۔
مجلس التحقیق الاسلامی:کے شعبہ رابطہ فلاح فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام منعقد کی جانے والی اس کانفرنس کا مرکزی موضوع "نئےہزار یے میں امت مسلمہ کو درپیش چیلنج "ہے
اس کانفرنس کے انتظامات میں سپریم کورٹ کے جسٹس (ر)خلیل الرحمٰن خاں جو کانفرنس کی آرگنا ئزنگ کمیٹی کے صدر بھی ہیں فلاح فاؤنڈیشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر حافظ عبد الرحمٰن مدنی اور بیت الحکمت کے ڈائر یکٹرپرو فیسر عبد الجبار شاکر وغیرہ فلاح فاؤنڈیشن کے ذمہ داران اور دیگر بہت سے معاونین علماء اور دانشوران دنوں سر گرمی سے مصروف ہیں ۔
چند دن بعد منعقد ہونے والی اس کانفرنس سے جہاں بہت سی اہم شخصیات خطاب کر رہی ہیں وہاں اہل پاکستان اور امت کے سر کردہ افراد کو اس سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں کہ یہ فاضل مدیر شخصیات بہت سے ایسے بنیادی امور کی نشاندہی کریں گے۔جس سے آئندہ ہزاریے میں امت کے لیے کھویا ہوا وقار حاصل کرنا ممکن ہو سکے اور درپیش مسائل کے حل کے لیے کوئی مؤثرحکمت عملی اور لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے۔