کتاب: محدث شمارہ 243 - صفحہ 40
"بہترین حق مہروہ ہے جو بہت کم ہو۔
اور وہ نکاح زیادہ باعث برکت ہو تا ہے جس پر کم سے کم خرچ آئے۔
26۔دور حاضر کی ایجادات و بدعات میں مبتلا ہونا جیسے شوہر سے مطالبہ کیا جا ئے کہ وہ منگنی کے لیے قیمتی زیور و لباس لائے لڑکی کے لیے ایسی انگوٹھی یا چھلہ لائے جس پر شوہر کا نام کندہ ہو( یہ منگنی کا چھلہ کہلاتا ہے) اسی طرح کفار کی تقلید میں شادی کے لیے ایک مخصوص لباس "تشریفہ"لانے اور پہننے کا التزام کیا جا ئے جو سفید رنگ کا قیمتی موتیوں سے جڑ ا ہوا ہو تا ہے اور اتنا لمبا ہو تا ہے کہ چلتے وقت عورت کے پیچھے زمین پر گھسیٹتا جاتا ہے[1]اسی طرح سفید دستانے اور سفید جرابیں پہننے کا التزام بھی تقلید فرنگ ہی ہے۔
27۔عورت کا بیوٹی پارلر میں جانا تاکہ جسم کے بال صاف کروائے جائیں اور اس سلسلہ میں یہاں تک نوبت آچکی ہے کہ عورتیں بال صاف کروانے کے لیے جسم کے وہ حصے تک ننگے کردیتی ہیں جنہیں شوہر کے سوا کسی دوسرے کا دیکھنا جائز نہیں ہے۔
28۔اس بات پر اصرار کرنا کہ شادی اعلیٰ درجے کے میرج ہال یا کسی اعلیٰ ہوٹل میں ہو اور اسراف و تبذیر کی حد تک بے جا مال خرچ کیا یا کروایا جا ئے ۔شادی پر گانے کے لیے معروف گانے بجا نے والوں کو بلایا جائے اسی طرح گانے بجانے سازوں اور دیگر آوازوں کو بلند کیا جا ئے۔
29۔دلہا اور دلہن کے لیے مشترکہ کہ سٹیج بنوانا پھر ان دونوں کا اپنے بیگانے تمام محرم ونامحرم لوگوں کے سامنے آنا۔ان لوگوں کا دونوں کے ساتھ مصفحہ کرنا اور ساتھ ہی مبارک دینا ۔رقص (ڈانس و لڈی) فوٹو گرافی کرنا اور ویڈیو کیمروں سے مووی بنانا وغیرہ۔
باہر نکلنے سفر کرنے اور مخلوط میل جول سے متعلقہ خلاف ورزیاں :
30۔ عورت کا گھر سے نکلتے وقت کوئی ایسی خوشبو عطر یا خوشبو دار دھواں استعمال کرنا جو غیر مردوں کے سونگھنے میں آجائے ۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے۔
"أَيُّمَا امْرَأَةٍ اسْتَعْطَرَتْ ثُمَّ خَرَجَتْ لِيُوجَدَ رِيحُهَا فَهِيَ زَانِيَةٌ"
"ہر وہ عورت جو عطراستعمال کرکے گھر سے نکلنے اور لوگوں کے پاس سے یوں گزرے کہ انہیں اس کی خوشبو پہنچے ایسی عورت بدکار ہے"(سنن ابی داؤد نسائی)
31۔عورت کا اجنبی (غیر محرم ) ڈرائیور کے ساتھ گاڑ میں سوار ہوکر جانا اس کے ساتھ خلوت اختیار کرنا (تنہائی میں ہونا ) اور اس سے پردہ نہ کرنا بلکہ ایسے رہنا جیسے وہ کوئی محرم ہو جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے۔
[1] بعض شادیوں میں اس لباس کی لمبائی بیسیوں میٹر بنوائی گئی اور اسے اٹھا کر چلنے کے لیے کتنی ہی لڑکیوں کی خدمات حاصل کی گئیں ۔اخباراتنے ایسی کئی شادیوں کو کوریج دی تو تعجب انگیز امورسامنے آئے۔