کتاب: محدث شمارہ 243 - صفحہ 31
4۔کیا امریکہ میں کسی مسلمان کا صدر بننا ممکن ہے؟ یہاں تک کہ وہ وزیر بھی نہیں بن سکتا پچھلے سال جب وائٹ ہاؤس میں عید پر مسلمانوں کو کھاناکھلایاگیا تو وال سٹریٹ جنرل نے اس پر تنقید کی۔
5۔برطانیہ فرانس،اور جرمنی میں بھی مسلمان خاصی تعداد میں ہیں لیکن تاریخ اب تک اس بات کاانتظار کررہی ہے کہ کوئی مسلمان وزیر بنے۔
6۔اسلام نے ہمیشہ اقلیتوں کے ساتھ اچھا سلوک کیا ہے۔ یہودیوں اور عیسائیوں کو اہل کتاب کی حیثیت سے بہت حقوق حاصل ہیں ۔مسلم سپین میں یہودی عالم بہت اہم عہدوں پر فائز تھے۔
7۔ترکوں کے زمانے میں بھی غیر مسلموں نے بہت اہم مقامات حاصل کیے۔سلیمان(1520تا1566ء)اور سلیم(1789ءتا1807) کی کابینہ میں عیسائی وزیر تھے۔مغل بادشاہ اکبر کے ہاں ہندو وزیر تھے۔
8۔اب بھی عراق کے نائب وزیراعظم جناب طارق عزیز عیسائی ہیں ۔بطروس غالی کبھی بھی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نہ بن سکتے اگر وہ مصرمین وزیر خارجہ نہ رہے ہوتے۔پاکستان میں ہمیشہ ایک اقلیتی وزیر ہوتا ہے۔مغربی افریقہ کی 95 فیصد مسلم آبادی والی ریاست سینی گال میں ایک عیسائی بیس سال(60۔1980ء) صدر مملکت رہے ہیں ۔جناب لیو پولڈ سیدر سیغور کو کبھی بھی عیسائیت کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرناپڑا۔اب وہاں مسلمان عبدودیوف صدر ہیں مگر ان کی اہلیہ عیسائی ہیں ۔کیا امریکہ میں کسی صدر کی بیوی مسلمان ہوسکتی ہے؟اگر کوئی امریکی صدارتی امید وار ٹی وی پر تسلیم کرلے کہ اس کی بیوی مسلمان ہے کیا وہ پھر بھی الیکشن میں رہ سکے گا؟
ظلم اور پستی:
کسی کلچر کو جاننے کےلیے ہم جہاں یہ دیکھتے ہیں کہ اس نے کیا شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں وہاں یہ بھی دیکھناچاہیے کہ اس نے ظلم وبربریت کو کس حد تک روارکھا ہے؟
1۔ہم یہ مانتے ہیں کہ عیسوی صدی میں اسلام نے جمہوری قوتوں کو جنم نہیں دیا لیکن دوسری طرف مغربی عیسائی کلچر نے نازی ازم،فاشزم،اور کمیونزم کو جنم دیا ہے۔شام اور عراق میں زیادتیاں ہوئی ہیں ۔لیکن وہاں بھی فاشزم ریاستی نظام نہیں بن سکا۔البانیہ کے علاوہ کمیونزم کسی بھی مسلم ملک میں فروغ نہیں پاسکا۔
2۔مسلمان ممالک کو جہاں جمہوریت نہ لانے پر طعن کانشانہ بنایا جاتا ہے وہاں ان کی تعریف نہیں کی جاتی کہ انہوں نے کس طرح اپنے آپ کو غیر معمولی برائیوں سے بچایا ہے۔مسلم معاشرہ میں نازی کیمپوں کی مثالیں نہیں ملتی۔یورپین کے ہاتھوں امریکہ وآسٹریلیا میں مقامی لوگوں کی تباہی کی