کتاب: محدث شمارہ 243 - صفحہ 13
جائےگی اس کی محبت اللہ کی محبت کے رشتہ سے ہوگی۔کیونکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی محبت کی جاتی ہے تو اللہ کی خاطر۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی جاتی ہے تو اللہ کے لیے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کی جاتی ہے تو اللہ کے لیے چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّهُ ﴾(آل عمران:31)
’’اے پیغمبر(ان لوگوں سے) کہہ دیجئے کہ اگر تم اللہ کو دوست رکھنا چاہتے ہو تو میری پیروی کرو تاکہ اللہ بھی تم کو دوست رکھے‘‘
ایک حدیث میں ہے:
"أَحِبُّوا اللَّهَ لِمَا يَغْذُوكُمْ بِهِ مِنْ نِعَمِهِ ، وَأَحِبُّونِي لِحُبِّ اللَّهِ ، وَأَحِبُّواأهل بيتي لحبي "
"اللہ سے دوستی رکھو اس لیے کہ وہ تمہیں اپنی نعمتیں بخشتا ہے اور مجھ سے محبت رکھو اللہ کی محبت کی خاطر اور میرے اہل بیت سے دوستی رکھو میری محبت کے رشتہ سے"(جامع ترمذی:3879)
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ قُلْ إِن كَانَ آبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ وَإِخْوَانُكُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ وَعَشِيرَتُكُمْ وَأَمْوَالٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَتِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَاكِنُ تَرْضَوْنَهَا أَحَبَّ إِلَيْكُم مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَجِهَادٍ فِي سَبِيلِهِ فَتَرَبَّصُوا حَتَّىٰ يَأْتِيَ اللَّهُ بِأَمْرِهِ ۗ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ ﴾(سورة التوبه:24)
"(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم ! انہیں ) کہہ دو کہ اگر تمہارے باپ اورتمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں اور تمہارے کنبے دار اور مال جو تم نے کمائے ہیں اور سوداگری جس کے مندا پڑجانے کا تم کواندیشہ ہو اور مکانات جن(میں رہنے) کو تمہارا جی چاہتا ہے(اگر یہ چیزیں )اللہ اور اس کے رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور اللہ کے رستے میں جہاد کرنے سے تم کو زیادہ عزیز ہوں تو(ذرا) صبر کرو یہاں تک کہ جو کچھ خدا کو کرنا ہے وہ(تمہارے سامنے) لاموجود کرے اور اللہ ان لوگوں کو جو(اس کے حکم سے) سرتابی کریں ،ہدایت نہیں دیاکرتا"
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"لا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَلَدِهِ وَوَالِدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ "
"تم میں سے کوئی بھی ایماندار نہیں ہوسکتا جب تک اپنی اولاد،اپنے باپ اورتمام لوگوں سے زیادہ میرے ساتھ محبت نہ رکھے"(متفق علیہ)
ترمذی وغیرہ کی حدیث میں آیاہے:
"مَنْ أَحَبَّ فِي اللَّهِ وَأَبْغَضَ فِي اللَّهِ وَأَعْطَى لِلَّهِ وَمَنَعَ لِلَّهِ فقد استكمل الإيمان"
"جو شخص اللہ ہی کی خاطر دوستی رکھے۔اللہ ہی کی خاطر دشمنی رکھے،اللہ ہی کی خاطر دے اور اللہ ہی کی خاطر روک رکھے،اس نے اپنے ایمان کو کامل کرلیا"(ابوداود:کتابالسنہ،رقم1255)
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: