کتاب: محدث شمارہ 242 - صفحہ 80
کی مخالفت کرنے والوں کی بیخ کنی ہو،صرف کتاب وسنت کی روشنی سے منورہ دعوت وتبلیغ کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے۔اس کے ساتھ ساتھ اسلامی حکومتوں کو اسلامی کاز کی طرف توجہ دلانے اور مسلم تنظیموں کو آپس میں رابطہ بڑھانے اور موثر طور پر اسلامی مشن کوآگے بڑھانے کے لیے بھی سفارشات تیار کی جائیں ۔ اپنے بیان کو ڈاکٹر صالح العبید نے دعا پر ختم کرتے ہوئے کہاکہ رابطہ عالم اسلامی کو اپنے پیش نظر اہداف کی ایسے وقت میں بھر پور طور پر مکمل کرنے کی شدید ضرورت ہے۔جبکہ امت مسلمہ پر دنیا بھر مصائب ومشکلات میں روز افزوں اضافہ ہورہاہے۔اور جدید دور کے چیلنجز نے امت کے لیے بے شمار نئے مسائل کو جنم دے دیاہے۔اسی طرح اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ خادم حرمین شریفین کا سایہ سلامت رکھے،اور ان سے امت اسلامیہ کو فیض یاب کرتا رہے،اور سعودی حکومت کو اسلام اور مسلمانوں کی اس سے بڑھ کر خدمت کی توفیق مرحمت فرمائے!آمین یاد رہے کہ ر ابطہ عالم اسلامی کی سب سے پہلی اسلامی کانفرنس ذوالحجہ 1381ھ میں منعقد ہوئی۔دوسری کانفرنس کا انعقاد 1384ھ میں جبکہ تیسری کانفرنس کا1408ھ میں انعقاد ہوا۔ان کانفرنسز میں تیار کی جانے والی سفارشات اور قراردادوں کی روشنی میں اسلام اور مسلمانوں کی مصلحت کے لیے رابطہ کی مختلف کمیٹیاں اور ذیلی تنظیمیں سرگرم رہیں۔