کتاب: محدث شمارہ 242 - صفحہ 44
کے قائل و فاعل ہیں حنفی اس کے مخالف ہیں وہ آمین بالجہر کو تسلیم کرتے ہیں جبکہ حنفی مقلد اس کے منکر ہیں یہ چند مثالیں تو نماز سے متعلق ہیں باقی معاملات اور مسائل میں مقلدین کا باہمی اختلاف اہل علم سے مخفی نہیں ہے۔جس سے معلوم ہوتا ہے کہ امت مسلمہ میں انتشار کا سب سے بڑا سبب تقلید ہے اگر یقین نہ آئے تو حنفی مقلدوں کو دیکھ لیں کہ دیوبندیوں اور بریلویوں میں سخت ویر ہے۔ دونوں ایک دوسرے کو کافر سمجھتے ہیں ۔حالانکہ دونوں حنفی مقلد کہلاتے ہیں پھر اس سے آگے کوئی قادری بن گیا اور کوئی چشتی کوئی نقشبندی بن گیا اور کوئی سہروردی دیکھئے خود حنفیوں کے کتنے ٹولے ہوگئے۔معلوم ہوا کہ تقلید بھیڑ چال کا نام ہے اور تقلید فرقہ بندی کی ماں ہے جو فرقوں کو جنم دیتی ہے کیونکہ حنفی شافعی ،مالکی ،حنبلی،دیوبندی ،بریلوی وغیرہ سب فرقے تقلید کرنے سے پیدا ہوئے ہیں ترک تقلید سے پیدا نہیں ہوئے۔لہٰذا تقلید اتحاد و اتفاق کا ذریعہ نہیں ہے بلکہ گمراہی کی جڑہے جس سے اُمت میں انتشار پیداہوا ہے۔اور اس نے اُمت کی اجتماعیت کو ٹکڑے ٹکڑےکرکے رکھ دیا ہے اس لیے تقلید انسانوں کو زیب نہیں دیتی اور قرآن کریم نے کہیں بھی تقلید کا لفظ انسانوں کے لیے استعمال نہیں کیا بلکہ ہر جگہ انہیں اللہ و رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع و اطاعت کا حکم ہی دیا ہے اور اسی کو ہدایت قراردیا ہے: ﴿ وَإِن تُطِيعُوهُ تَهْتَدُوا﴾ (النور:54) "اور اگر تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرو گے تو ہدایت پاؤ گے" دیکھئے جیسے آپ لوگ اپنے امام کی تقلید کی وجہ سے حنفی بنےہیں ایسے ہی ابو عبد اللہ کرام جہم بن صفوان ،ابو الحسین بن صالح ،ابو شمر، یونس البری اور غیلان وغیرہ کی تقلید کرنے کی وجہ سے کرامیہ جہمیہ صلحیہ شمریہ یونسیہ اور غیلانیہ وغیرہ فرقے وجود میں آئے ہیں لہٰذاتقلید ہی ایسی چیز ہے جو مختلف فرقوں کو جنم دیتی ہے اور فرقہ تب بنتا ہے جب کہ غیر نبی کی تقلید کی جاتی ہے مقلد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ڈھیلا چھوڑ کر اپنے امام کو مضبوطی سے پکڑلیتا ہے پھر وفا اپنے امام سے بھی نہیں کرتا کہ اسی پر اکتفا کرے بلکہ اس سے بھی آگے ترقی کرتا ہےجیسا کہ مولانا عبد الحئی لکھنؤی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے۔ "كم من حنفي حنفيٌّ فرعا مرجئ أو زيدي أصلا وبالجملة فالحنفية لها فروع باعتبار اختلاف العقيدة فمنهم الشيعة ومنهم المعتزلة ومنهم المرجئة "(الرفع والتکمیل صفحہ 385) "یعنی بہت سے حنفی ہوتے ہیں لیکن اصول میں مرجۂ یا زیدی ہوتے ہیں مختصر یہ کہ عقائد کے اختلاف کے اعتبار سے حنفیوں کی کئی قسمیں ہیں ان حنفیوں سے ہی شیعہ ہیں اور ان سے ہی معتزلہ ہیں اور مرجیہ بھی ان کی ہی ایک قسم ہیں ۔"(رسائل بہاولپوری رحمۃ اللہ علیہ ) کیا محدثین کرام بھی مقلد تھے؟: مقلدین کی جسارت اس وقت عروج پر ہوتی ہے۔ جس وقت یہ لوگ محدثین کرام کو بلکہ ان علماء