کتاب: محدث شمارہ 242 - صفحہ 36
اس سے پیچھے نہ کرے۔
133۔بائیں ہتھیلی بائیں ران اور گھٹنے پر کھول کر رکھے۔
134۔(تشہدمیں )ہاتھ خصوصاًبائیں کی ٹیک لگا کر نہ بیٹھے۔
انگلی کو حرکت دینا اور اس کی طرف دیکھنا :
135۔اپنے دائیں ہاتھ کی تمام انگلیوں کو بند کر رکھے اور کبھی انگوٹھا درمیانی انگلی پر رکھ لے۔
136۔اور کبھی انگوٹھےاور درمیانی انگلی کا حلقہ بنالے۔
137۔شہادت کی انگلی سے قبلہ کی طرف اشارہ کرے۔
138۔نظر انگلی کی طرف ٹکا کر رکھے۔
139۔ابتداء تشہد سے آخر تک انگلی کو حرکت دیتا اور دعائیں کرتا رہے۔
140۔بائیں ہاتھ کی انگلی سے اشارہ نہ کرے۔
141۔(مٹھی کو بند اور انگلی سے اشارہ )ہر تشہد میں کرے ۔
تشہد کے الفاظ اور اس کے بعد کی دعائیں :
142۔تشہد واجب ہے اگر نمازی تشہد بھول جائے تو سہو (بھول)کے دوسجدےکرے۔
143۔(تشہد ) آہستہ پڑھے۔
144۔(تشہد کے) الفاظ یہ ہیں ۔
"التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ"[1]
145۔اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر یوں درود پڑھے:
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
146۔اگر آپ اختصار چاہیں تو یوں کہہ لیں :
"اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وَ بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ"
[1] آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد یہی الفاظ مشروع ہیں اور صحابہ میں سے حضرات عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ابن زبیر اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ثابت ہیں تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو صفۃ صلاۃ النبی ص142۔