کتاب: محدث شمارہ 242 - صفحہ 35
115۔(سجدوں کے درمیان) بیٹھے ہوئے یہ دعا پڑھے۔
"اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي،.وَاجْبُرْنِي وَارْفَعْنِي وَاهْدِنِي، وَعَافِنِي، وَارْزُقْنِي "
116۔اور اگر (نمازی )چاہے تو(بار بار) یوں کہے : "ربِّ اغْفِرْ لِي... ربِّ اغْفِرْ لِي"
117۔(نمازی) سجدوں کے درمیان سجدہ کے تقریباً برابر بیٹھے۔
دوسرا سجدہ :
118۔پھر اللہ اکبر کہے یہ تکبیر واجب ہے۔
119۔اور کبھی کبھی اس تکبیر کے ساتھ ہاتھ اٹھالے۔[1]
120۔اور دوسرا سجدہ کرے یہ بھی رکن ہے۔
121۔یہ سجدہ بھی پہلے سجدہ کی مانند کرے۔
جلسہ استراحت:
122۔دوسرے سجدہ سے سراٹھا کر جب دوسری رکعت کے لیے کھڑا ہو تو تکبیر وجوباًکہے۔
123۔اور کبھی ہاتھ اٹھالے۔[2]
124۔کھڑا ہونے سے پہلے دائیں پاؤں پر اطمینان اور سکون سے بیٹھ رہے ۔یہاں تک کہ ہر ہڈی اپنی جگہ واپس آجائے۔
دوسری رکعت:
125۔پھر آٹا گوندھنے والے کی مانند مٹھی بند کر کےزمین پر رکھ کر ٹیک لیتے ہوئے دوسری رکعت کے لیے کھڑا ہو دوسری رکعت بھی رکن ہے۔
126۔یہ رکعت بھی پہلی رکعت کی طرح پڑھے۔
127۔سوائے اس کہ اس رکعت میں ابتدا ء نماز کی دعا نہ پڑھے۔
128۔اس رکعت کو پہلی سے(ذرا) مختصر کرے۔
تشہد کے لیے بیٹھنا :
129۔دوسری رکعت سے فارغ ہو کر تشہد کے لیے بیٹھے،یہ تشہد واجب ہے۔
130۔اس طرح پاؤں بچھا کر بیٹھےجیسے سجدوں کے درمیان بیٹھنے کا ذکر ہوا۔
131۔تشہد میں اقعاء(ایڑیوں پر بیٹھنا )جائز نہیں ۔
132۔(نمازی) اپنی دائیں ہتھیلی کو اپنی دائیں ران اور گھٹنے پر رکھے اور دائیں کہنی کی آخری حد ران ہے۔
[1] احادیث میں آیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بین السجدتین رفع الیدین نہ کرتے تھے اس سے اسلاف کی اکثریت نے رفع الیدین بین السجد تین کے تخ پر استدلال کیا ہے۔(مترجم)
[2] احادیث میں آیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بین السجدتین رفع الیدین نہ کرتے تھے اس سے اسلاف کی اکثریت نے رفع الیدین بین السجد تین کے تخ پر استدلال کیا ہے۔(مترجم)