کتاب: محدث شمارہ 242 - صفحہ 24
میں سے کسی متعین مذہب کو ذکر کنے کا التزام نہیں کیا بلکہ میں نے محدثین کا طریقہ اختیار کیا ہے کہ وہ لوگ ہر اس حدیث پر عمل کرنے کا التزام کرتے ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنداً ثابت ہو۔ یہی وجہ ہے کہ ان کا مذہب و مسلک تمام مسالک و مذاہب سے زیادہ قوی ہے۔ اس کی گوہی ہر مسلک و مذہب کے مصنف مزاج لوگوں نے دی ہے انہی میں سے ابو الحسنات عبد الحی لکھنؤی حنفی بھی ہیں ۔انہوں نے فرمایا : ایسا کیوں نہ ہو جبکہ یہ لوگ صحیح معنوں میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وارث اور ان کی شرع کے صحیح معنوں میں تو اب ہیں ۔اللہ تعالیٰ ہمیں ان ہی میں سے اٹھائے اور ان کی محبت و سیرت پر ہمارا خاتمہ فرمائے۔آمین! اور اللہ تعالیٰ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ پر رحمتیں فرمائے، انہوں نے فرمایا: دِينُ النَّبِيِّ مُحَمَّدٍ أَخْبَارٌ نِعْمَ الْمَطِيَّةُ لِلْفَتَى الآثَارُ لا تَرْغَبَنَّ عَنِ الْحَدِيثِ وَأَهْلِهِ فَالرَّأْيُ لَيْلٌ وَالْحَدِيثُ نَهَارُ وَلَرُبَّمَا جَهِلَ الْفَتَى أَثَرَ الْهُدَى وَالشَّمْسُ بَازِغَةٌ لَهَا أَنْوَارُ "نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دین احادیث ہیں اور انسان کے لیے بہترین سواری ہیں تو حدیث اور اہل حدیث سے اعراض بالکل نہ کرکیونکہ رائے رات کی مانند (سیاہ) اور حدیث دن کی مانند روشن ہے بسااوقات انسان سیدھی راہ کے نشانات بھول جاتا ہے حالانکہ چمکتے سورج کی روشنیاں بھی موجود ہوتی ہیں ۔ (محمد ناصر الدین البانی(دمشق 26صفر/1392ھ 1972ء) کعبہ کی طرف متوجہ ہونا: 1۔نمازی جب نماز کے لیے کھڑا ہو وہ جہاں کہیں بھی ہو، قبلہ کی طرف منہ کرے، نماز فرضی ہو یا نفلی قبلہ رو ہونا نماز کا رکن ہے اس کے بغیرنماز نہیں ہو تی۔ 2۔گھمسان کی لڑائی میں نماز خوف کے موقعہ پر لڑنے والے شخص سے نماز میں قبلہ روہو نا ساقط ہو جا تا ہے۔۔۔اسی طرح وہ شخص جو قبلہ کی طرف منہ کرنے سے عاجز ہو جیسے مریض یا وہ آدمی جو کشتی گاڑی ، ہوائی جہاز وغیرہ پر ہواور اسے نماز کا وقت ختم ہونے کا اندیشہ ہو۔۔۔اسی طرح جو شخص جانور وغیرہ پر سفر کر رہا ہوا ور اسی حال میں نفلی نماز یا وترپڑھ رہا ہو ان سب کے لیے قبلہ کی طرف متوجہ ہونا ضروری نہیں ۔ہاں البتہ نفلی نماز اور وترپڑھنے والے شخص کے لیے ممکن ہو تو تکبیر تحریمہ کے وقت قبلہ رد ہو نا مستحب ہے اس کے بعد جدھر کو سفر کرنا چاہتا ہو چلاجائے۔ 3۔جو شخص عین کعبہ کو دیکھ رہا ہواس پر عین کعبہ کی طرف متوجہ ہو نا واجب ہے اور جو شخص کعبہ کو نہ دیکھ رہا ہو وہ اس کی جہت کی طرف منہ کرے۔