کتاب: محدث شمارہ 242 - صفحہ 2
کتاب: محدث شمارہ 242
مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی
پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور
ترجمہ:
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
فکر و نظر
100 بچوں کے قاتل کی سزا
[قانون و شریعت کی نظر میں ]
چند ماہ پہلے۔۔۔وحشی قاتل جاوید مغل کی طرف سے سو معصوم بچوں کے قتل کی بہیمانہ واردات نے پورے عالم کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ملکی اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے وحشت وبربریت کے اس عدیم النظیر واقع کو غیر معمولی کوریج دی۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جناب اللہ بخش رانجھا نے چند ماہ قبل اس مقدمہ کے متعلق سزا سنائی کہ" جاوید کومغل کو سو بار پھانسی دی جائے" اور اس کے جسم کےٹکڑے کرکے انہیں تیزاب میں اسی طرح ڈالا جائے جس طرح کہ اس نے سو بچوں کو تیزاب کے ڈرم میں ڈال کر موت کے گھاٹ اُتارا تھا اور یہ کہ ا س سزا پر عملدرآمد مینار پاکستان گراؤنڈ میں عام پبلک کے سامنے کیا جائے تاکہ عبرت حاصل ہو۔"
فاضل جج کی جانب سے اس سزا کے متعلق عوام الناس کا رد عمل نہایت مثبت تھا۔البتہ بعض حلقوں کی طرف سے اس پر اعتراضات بھی وارد کئے گئے۔ یہودی لابی کی تنخواہ وار ایجنٹ عاصمہ جہانگیر اورHRCPکے ڈائیرکٹر آئی اے رحمان قادیانی نے اس سزا کو انسانی حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئےبیان دیا کہ اس سے بربریت میں اضاہوگا۔ پاکستان کے وزیر داخلہ جناب معین الدین حیدر نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اس سزا پر عمل درآمد نہیں ہونے دی گی۔بعض دینی حلقوں کی جانب سے بھی اس سزا کے شرعی یا غیر شرعی ہونے کے بارے میں سوالات اٹھائے گئے۔
اگست2000ء میں آ کسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر کلائیو کی سربراہی میں ایک برطانوی ٹیلی ویژن نیٹ ورک کی ٹیم نے پاکستان کادورہ کیا۔ان کے دورہ کا بنیادی مقصد سو بچوں کے وحشیانہ قتل کے اسباب وعوامل کاکھوج لگانا اور جاوید مغل کو دی جانے والی سزا کے مختلف قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینا تھا۔ پاکستان میں قیام کے دوران مذکورہ وفد نے حکومت پاکستان کے سینئر حکام ،عدلیہ کے بعض جج صاحبان ،وکلا،این جی اوز کے نمائندگان اور بعض مذہبی سکالر سے بھی ملاقاتیں کیں اور ان کے انٹر ویوریکارڈ کئے۔مورخہ 24 اور28 اگست کو پروفیسر کلائیو اور وفد کے دیگر ارکان نے اسلامک ریسرچ کونسل(مجلس التحقیق الاسلامی) کا دورہ کیا۔ملاقات کے دوران کونسل کے ڈائیرکٹرحافظ عبدالرحمان مدنی،راقم الحروف،حافظ حسن مدنی،مولانا محمد رمضان سلفی اور دیگر ارکان کونسل موجود تھے۔راقم الحروف نے حاضرین کی نمائندگی کرتے ہوئے اسلامک ریسرچ کونسل اور اس سے وابستہ دیگر اداروں کے مقاصد،ورکنگ اور مختلف منصوبہ جات کا اجمالی تعارف پیش کرنے کے ساتھ ساتھ برطانوی ،وفد کی توجہ اسلام میں انسانی حقوق کے تصور کی جانب دلائی۔مغرب اور اسلام کے انسانی حقوق کے تصورات کے مابین بنیادی فرق پر روشنی ڈالتے ہوئے راقم الحروف نے بتایا کہ:
"اسلام میں انسانی حقوق کا حقیقی سرچشمہ قر آن وسنت اور الہامی تعلیمات ہیں ۔ہمارے نزدیک صرف