کتاب: محدث شمارہ 241 - صفحہ 5
کے نزدیک یہ غیر آئینی وغیر قانونی ہے۔ اگر یہی بات اس حکومت کے غیر آئینی ہونے کااصل سبب ہوتی تو گزشتہ گیارہ ماہ میں یہ فتویٰ صادرکیوں نہیں کیا گیا ؟جب جنرل پرویز مشرف کی حکومت نے 295۔سی کا پرانا طریقہ بحال کردیا اور دینی مدراس پر پابندی عائد کرنے سے معذرت کردی ،۔مذہبی راہنماؤں سے ملاقاتیں شروع کردیں یہ اعلان کردیا کہ پاکستان سیکولر ریاست نہیں ہےاور جب یہ وضاحت کردی کہ جہاد اور دہشت گردی میں فرق ہے تو اچانک این جی اوز کے مفاد پرستوں اور یہود و ہنود کے ایجنٹوں کو یہ خیال آیا کہ موجودہ حکومت غیر آئینی ہے جنرل پرویز مشرف صاحب کانجانے این جی اوز کے تازہ ترین فتویٰ پر کیا ردعمل ہو گا۔ شاید وہ پکاراٹھیں ۔ع۔جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے! اور این جی اوز کے راہنماؤں پر تویہ مصر عہ کیا ہی خوب صادق آتا ہے ۔ ہائے اس زود پشماں ہونا!! این جی اوزکے راہنماؤں کے بیان کا مضحکہ خیز حصہ وہ ہے جس میں انہوں نے این جی اوز برانڈ وزراء سے اپنی لاتعلقی کا اظہار کیا ہے حیرت یہ ہے کہ اس پریس کانفرنس میں سنگی فاؤنڈیشن کے نمائندے بھی موجود تھے سنگی فاؤنڈیشن عمر اصغر خان کی این جی اوزہے عمر اصغر خان نے زمانے کو دکھانے کے لیے سنگی فاؤنڈیشن سے اس وقت استعفیٰ دے دیا تھا جب انہوں نے وزرات کاقلمدان سنبھالا۔ مگر کوئی احمق ہی اس بات پر یقین کرے گا۔ کہ وہ سنگی فاؤنڈیشن سے بالکل لاتعلق ہو گئے ہیں ۔ سنگی فاؤنڈیشن عمر اصغر خان کے بغیر کچھ ہے اور نہ ہی عمراصغر خان کی سنگی فاؤنڈیشن کے علاوہ کوئی اور شناخت ہے واقفان حال کو اچھی طرح معلوم ہے کہ سنگی فاؤنڈیشن کے کاغذات میں چیئرمین نہ ہونے کے باوجود اصلی چیئرمین عمر اصغر خان ہی ہیں وزراء میں متحرک ترین وزیرعمر اصغر خان ہیں وہ نہ صرف این جی اوزکی مسلسل سر پرستی کر رہے ہیں بلکہ حکومتی ایوانوں میں این جی اوز کی جنگ بھی لڑرہے ہیں واقفان حال کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ان کا سر کاری دفتر این جی اوز کے کارکنان کے قبضہ قدرت میں ہے عمراصغر خان کی طرف سے اخبارات میں این جی اوز کی حمایت میں کثرت سے بیانات شائع ہوتے رہتے ہیں 28مئی کو اسلام آباد میں پاکستان دشمن این جی اوز کی بیگمات نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف جب جلوس نکالا تو اس میں عمراصغر خان کی قادیانی بیگم صاحبہ بھی شریک تھیں لاہور سے این جی اوز کے متحرک راہنما تحسین اور عرفان مفتی جن کا تعلق ساؤتھ ایشین یا رٹنرشپ سے ہے کے عمراصغر خان سے قریبی رابطے ہیں ۔عمراصغرخان این جی اوز کی اس مجلس عاملہ کے اہم رکن رہے ہیں جسے عاصمہ جہانگیرنے اسلام آبادمیں قائم کر رکھا ہے اسی طرح جاوید جبار صاحب کا بھی این جی اوز سے قریبی رابطہ ہے۔ قابل اعتماد ذرائع کے مطابق چند ہفتے قبل اسلام آباد میں اصغر خان اور جاوید جبار کی موجود گی