کتاب: محدث شمارہ 241 - صفحہ 2
کتاب: محدث شمارہ 241 مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور ترجمہ: بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ فکر و نظر پاکستانی این جی اوز کی آئین سے محبت.... پاکستانی این جی اوز کے راہنماؤں پر اچانک یہ حقیقت منکشف ہوئی ہے کہ موجودہ حکومت غیر آئینی وغیر قانونی ہے پاکستان این جی اوز فورم کے مرکزی راہنماؤں نے ،سنگی فاؤنڈیشن کے راہنماؤں کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این جی اوز میں کام کرنے والے افراد جو وزیر بن گئے ہیں ان کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں رہا کیونکہ ملک کی تین ہزار نمائندہ این جی اوزاس بات پر متفق ہیں کہ موجودہ حکومت غیر آئینی ہے جسے عوام کا کوئی ،مینڈیٹ ،حاصل نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب سے موجودہ حکومت آئی ہے بعض مذہبی حلقوں کی طرف سے این جی اوز کے خلاف دباؤ بہت بڑھ گیاہے۔(روز نامہ نوائے وقت : یکم ستمبر 2000ء) جنرل پرویز مشرف کے برسر اقتدار آنے کے بعد پاکستان میں این جی اوز کی اچھل کود اور آؤ بھگت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ۔فوجی حکومت نے آتے ہی وفاقی اور صوبائی کابینہ میں این جی اوز کے متحرک افراد کو وزارتیں دے دیں عمر اصغر خان عطیہ عنایت اللہ جاوید جبار زبیدہ جلال شاہین عتیق الرحمٰن اور چند دیگرخواتین و حضرات دیکھتے ہی دیکھتے فوجی حکومت کے نفس ہائے ناطقہ بن گئے حکومت کے دیگر روشن خیال وزراء کی رفاقت سے این جی اوزبرانڈ وزراکو مزید روحانی تقویت ملی۔ جنرل پرویز مشرف نے مصطفیٰ کمال اتاترک کو جب اپنا آئیڈیل کہا تو این جی اوزکی ان کے متعلق خوش اعتقادی کا گراف آسمان کو چھونے لگا۔ انہوں نے پاکستان میں کمال ازم کے عملی نفاذ کے لیے درجہ بہ درجہ منصوبہ بندی کا آغاز کر دیا۔ کئی ماہ تک این جی اوزکے انگریزی گپ باز دانش بازوں نے چیف ایگزیکٹیو کے گرد اپنا روشن خیال حلقہ قائم کئے رکھا حکومت کو یقین دلایا گیا کہ این جی اوز دیگر سیاسی جماعتوں کے متبدل کے طور پر خدمات انجام دینے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں ۔ لہٰذا حکومت کو نہ تو کرپٹ سیاست دانوں سے بات کر نے کی ضرورت ہے اور نہ رجعت پسند مولویوں کو منہ لگانے کا فائدہ ہے اس ملک کی ترقی اور خوش حالی کا اگر کوئی ترقی پسندانہ ماڈل ہے تو اس کو عملی جامہ صرف اور صرف این جی اوز کے روشن دماغ ہی پہنا سکتے ہیں اصلاحات کے نام پر تہذیب مغرب کے غیر محسوساًنہ نفاذ کے پھندے تیار کئے جانے لگے۔ عوامی سطح پر اختیارات کی تقسیم کا ایک دل فریب نقشہ پیش کیا گیا چیف