کتاب: محدث شمارہ 241 - صفحہ 14
دراصل یہ لوگ بغض وعناد اور مذہبی ر قابت سے مغلوب ہوکر جھوٹ بول رہے ہیں ۔محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہر گز شہوت پرست انسان نہ تھے بلکہ آپ تو انسانیت کے غم خوار پیغمبر تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عام انسانوں کی طرح شادیاں کیں تاکہ وہ راہ راست سے بھٹکی انسانیت کے لیے عائلی زندگی کابھی عملی نمونہ پیش کرسکیں ۔نہ وہ الٰہ تھے اور نہ الٰہ کے بیٹے جیسا کہ نصاریٰ کا عقیدہ ہے۔بلکہ انہی کی طرح ایک انسان تھے جنہیں اللہ نے نبوت ورسالت کے ذریعے پوری کائنات پر فضیلت بخشی:
﴿قُل إِنَّما أَنا۠ بَشَرٌ مِثلُكُم يوحىٰ إِلَىَّ ...110﴾...الکھف
"اے پیغمبر! ان کو بتادیں کہ میں تم جیسا ایک انسان ہوں ،ہاں البتہ اللہ نے مجھے وحی(کے ذریعے تم پر فضیلت ) بخشی ہے"
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کوئی پہلے پیغمبر تو نہیں تھے کہ انہوں نے متعدد شادیاں کرکے سابقہ انبیاء کی سنت کی مخالفت کی یا ان کے منہج میں کمی بیشی کی،بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے بھی رسول آئے جنہوں نے متعدد شادیاں کیں ۔چنانچہ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں :
﴿وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّن قَبْلِكَ وَجَعَلْنَا لَهُمْ أَزْوَاجًا وَذُرِّيَّةً... 38﴾...الرعد
"اورحقیقت یہ ہے کہ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے بھی بے شمار پیغمبر قوموں میں بھیجے،ہم نے انہیں بیویاں بھی دی تھیں اور اولاد بھی"
معلوم ہوا کہ سابقہ انبیاء علیہم السلام [1]کے ہاں تعدد ازواج کا رواج تھا۔لیکن یہ لوگ ان انبیاء علیہم السلام کی شان میں کبھی گستاخی نہیں کرتے تو پھر آخر یہ لوگ خاتم النبیین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف یہ طوفان کیوں کھڑا کررہے ہیں اور کیوں شدید تعصب اور جانبداری کاشکار ہیں ۔در اصل بات یہ ہے،جیسا کہ کسی شاعر نے کہا:
قد تنكر العين ضوء الشمس من رمد
وينكر الفم طعم الماء من سقم البوصيري.
[1] دراصل متعدد شادیاں کرنا،سابقہ انبیاء علیہم السلام کی سنت ہے جسے انہوں نے ہزاروں سال سے اپنے پاکیزہ اور محکم چال چلن سے قائم کیا تھا،چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی انبیاء علیہم السلام سابقین کی سنت پر عمل کیا اورمنہاج کو برقرار رکھا۔سابقہ انبیاء کے متعلق ملاحظہ فرمائیے:٭ سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی تین بیویاں تھیں :
1۔سیدہ ہاجرہ علیہ السلام ۔۔۔کتاب پیدائش 16،4 ۔والدہ حضرت اسماعیل علیہ السلام 2۔سیدہ سارہ علیہ السلام ۔۔۔کتاب پیدائش 15،18۔والدہ حضرت اسحاق علیہ السلام
3۔فتورہ خاتون۔۔۔کتاب پیدائش 1،25۔والدہ زمران اسی طرح حضرت یعقوب علیہ السلام کی چار بیویاں تھیں :
1۔لیا ہ۔کتاب پیدائش۔23۔29۔ 2۔زلفہ۔۔۔کتاب پیدائش۔۔۔؟ 3۔راحیل۔۔۔کتاب پیدائش ۔28،29۔ 4/بلھتہ ۔۔۔کتاب پیدائش۔29،29۔
٭ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی چار بیویاں تھیں ،تفصیل کے لیے :رحمۃ اللعالمین از سلیمان منصور پوری جلد 2،ص119،
٭ حضر ت داود علیہ السلام کی نبوبیویاں اور 10حرموں کا ذکر بائبل سے ملتا ہے۔دیکھئے(ایضا:جلد2 ص119)
٭ حضر ت سلیمان کی سات سو بیگمات اور 300 سوحرمیں تھیں ۔سلاطین 3،11
ان حوالہ جات سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدا کے برگزیدہ انبیاء علیہم السلام کے گھروں میں بھی ایک سے زیادہ بیویاں تھیں ۔اس کے باوجود عیسائیوں نے ان انبیاء علیہم السلام کی تقدیس میں کبھی کوئی اعتراض نہیں کیا۔لہذا ان کو چاہیے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں گستاخانہ لفظ کہنے سے اسی طرح سے باز آجائیں جیسیے دیگر انبیاء کے سامنے مہر برلب ہیں ۔(مترجم)