کتاب: محدث شمارہ 241 - صفحہ 13
"ہمارا آفتاب عزت کے آسمانوں میں چمک رہا ہے۔بھینگا(کانا) اگر اس کے سامنے اندھا بن جائے تو بھلا سورج کا اس سے کیا نقصان ہوگا" آنکھیں گر ہوں بند تو دن بھی رات ہے بھلا کیا قصور ہے اس میں آفتاب کا! درحقیقت دشمنان دین نے شروع دن سے ہی پیغمبر اسلام کے بارے میں شکوک وشبہات کا یہ سلسلہ شروع کردیا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو طعن وتشنیع کانشانہ بنایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات پر عیب جوئی کی اور طرح طرح کے جھوٹ گھڑے تاکہ مسلمان اپنے دین کے بارے میں شکوک وشبہات کا شکار ہوجائیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو ماننے سے باز رہیں ۔ اس میں تعجب کی بات نہیں کہ ہم انبیاءرسل کے بارے میں اس قسم کی ہرزہ گوئیاں اور گمراہ کن باتیں سن رہے ہیں ،کیونکہ اپنی مخلوق کے بارے میں اللہ کا یہی دستور چلا آرہا ہے اور اللہ کے ٹھہرائے ہوئے دستور کو بدلا نہیں جاسکتا۔اللہ نے سچ فرمایا ہے: ﴿وَكَذٰلِكَ جَعَلنا لِكُلِّ نَبِىٍّ عَدُوًّا مِنَ المُجرِمينَ ۗ وَكَفىٰ بِرَبِّكَ هادِيًا وَنَصيرًا ﴿31﴾... "اے پیغمبر( صلی اللہ علیہ وسلم )! اسی طرح ہم نے ہر نبی کے لیے مجرموں کو دشمن ٹھہرادیا اور آپ کا رب ہدایت دینے اور مدد دینے کو کافی ہے" الفرقان قبل اس کے کہ ہم امہات المومنین الطاہرات کے متعلق گفتگو کریں اور وہ حکمتیں واضح کریں جن کے تحت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے متعدد شادیاں کیں ۔ایک شبہ کا ردضروری سمجھتے ہیں جسے کینہ پرور معاندین کا اسلام،صلیبوں اور مغرب کے متعصب مستشرقین نے خوب اُچھالا۔پھر عقائد اسلامیہ کو خراب کرنے ،حقائق کو مسخ کرنے اور ر سالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت کو کم کرنے کے لیے اس کا خوب ڈھنڈورا پیٹا۔چنانچہ وہ کہتے ہیں : :محمد صلی اللہ علیہ وسلم (معاذاللہ) ایک شہوت پرست انسان تھا۔جو خواہش نفس کا غلام اور لطف اندوزی کا مریض ہو،جس نے اپنے پیروکاروں کو تو چار سے زائد بیویاں رکھنے کی اجازت نہ دی لیکن خود چار پر اکتفا نہ کرسکا بلکہ شہوت اور خواہش نفس سے مغلوب ہوکر دس یا اس سے بھی زیادہ عورتوں سے نکاح کیا(معاذاللہ)" وہ مزید الزام تراشی کرتے ہیں : "عیسیٰ علیہ السلام اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں بہت بڑا فرق ہے ۔ایک طرف عیسیٰ علیہ السلام تھے،جنہوں نے اپنے نفس سے جہا دکیا اور اپنی خواہشات کو مغلوب کیا اور دوسری طرف محمد صلی اللہ علیہ وسلم تھا۔جو (معاذاللہ) خواہشات کا بندہ ،لطف اندوزی اور شہوت پرستی کامریض تھا" ﴿كَبُرَت كَلِمَةً تَخرُجُ مِن أَفوٰهِهِم ۚ إِن يَقولونَ إِلّا كَذِبًا ﴿5﴾ "کتنی سنگین بات ہے جو ان کی(زہر آلود) زبان سے نکلی ہے یقیناً وہ سراسر جھوٹ بکتے ہیں " الکھف