کتاب: محدث شمارہ 240 - صفحہ 60
نظر بد کی حقیقت کے بارے میں علماء کے اقوال:۔ ٭ حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ رحمۃ اللہ علیہ :"نظر بد کا اللہ کے حکم سے لگنا اور اثر انداز ہونا حق ہے"[1] ٭ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ :"نظر بد کی حقیقت کچھ یوں ہے کہ ایک خبیث الطبع انسان اپنی حاسدانہ نظر جس شخص پر ڈالے تو اُسے نقصان پہنچے۔"[2] ٭ امام ابن الاثیر رحمۃ اللہ علیہ :"کہا جاتاہے کہ فلاں آدمی کو نظر لگ گئی ہے ،تو یہ اس وقت ہوتا ہے جب دشمن یا حسد کرنے والا انسان اس کی طرف دیکھے اور اس کی نظریں اس پر اثرانداز ہوجائیں اور وہ ان کی وجہ سے بیمار پڑ جائے۔"[3] ٭ حافظ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ : "کچھ کم علم لوگوں نے نظر بد کی تاثیر کو غلط قرار دیاہے۔اور ان کا کہنا ہے کہ یہ محض توہم پرستی ہے۔اور اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ سب سے زیادہ جاہل اور ارواح کی صفات اور ان کی تاثیر سے ناواقف ہیں اور ان کی عقلوں پر پردہ پڑا ہواہے۔جبکہ تمام اُمتوں کے عقلاء باوجوداختلاف مذاہب کے نظر بد سے انکار نہیں کرتے،اگرچہ نظر بد کے سبب اور اس کی جہت تاثیر کے سلسلے میں ان میں اختلاف موجود ہے"پھر کہتے ہیں : "اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے جسموں اور روحوں میں مختلف طاقتیں اور طبعیتیں پیدا کردی ہیں ۔اور ان میں کئی خواص اور اثر انداز ہونے والی متعدد کیفیات ودیعت کی ہیں ،اور کسی عقلمند کے لیے ممکن نہیں کہ وہ جسموں میں روحوں کی تاثیر سے انکار کرے۔کیونکہ یہ چیز خوددیکھی اور محسوس کی جاسکتی ہے۔اور آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ایک شخص کا چہرہ اس وقت انتہائی سرخ ہوجاتا ہے۔جب اس کی طرف وہ انسان دیکھتا ہے جس کا وہ احترام کرتا،اوراس سے شرماتا ہوا اور اس وقت پیلا پڑ جاتا ہے۔ جب اس کی طرف ایک ایسا آدمی دیکھتا ہے جس سے وہ ڈرتا ہو،اور لوگوں نے ایسے کئی اشخاص دیکھے ہیں جو محض کسی کے دیکھنے کی وجہ سے کمزور پڑ جاتے ہیں تو یہ سب کچھ روحوں کی تاثیر کے ذریعے سے ہوتاہے،اور چونکہ اس کا تعلق نظر سے ہوتاہے اس لیے نظر بد کی نسبت آنکھ کی نظر کی طرف کی جاتی ہے،حالانکہ آنکھ کی نظر کچھ نہیں کرتی،یہ تو ر وح کی تاثیر ہوتی ہے۔ اور روحیں اپنی طبیعتوں ،طاقتوں ،کیفیتوں ،اور اپنے خواص کے اعتبارات سے مختلف ہوتی ہیں ،سو حسد کرنے والے انسان کی روح واضح طور پر اس شخص کو اذیت پہنچاتی ہے جس سے حسد کیاجاتا ہے،یہ وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حاسد کے شر سے پناہ طلب کرنے کا حکم دیاہے،تو حاسد کی تاثیر ایک ایسی چیز ہے جس سے وہی شخص انکار کرسکتاہے جو حقیقت انسانیت سے خارج ہو۔ اور نظر بد بنیادی طور پر اس طرح لگ جاتی ہے کہ حسد کرنے والا ناپاک نفس جب ناپاک کیفیت
[1] تفسیر ابن کثیرج 10 ص410۔ [2] فتح الباری ج10 ص 200۔ [3] النہایہ ج3 ص 332۔