کتاب: محدث شمارہ 240 - صفحہ 6
رہیں ۔
6۔حکومت اس بات کا خیال رکھے گی ،کہ کوئی بچہ اپنے ماں باپ سےان کی مرضی کے بغیر جدانہ نہ ہونے پائے۔ ماں باپ میں علیحدگی کی صورت میں بچے کا یہ حق ہے کہ اسے دونوں سے ملنے دیا جا ئے چاہےان کی رہائش ان سے کسی ایک کے پاس ہو۔ اگر ماں باپ بچے کے ساتھ اچھا سلوک نہ کریں تو بچے کو ان سے الگ کیا جا سکے گا۔
7۔ہر حکومت کا یہ فرض ہو گا کہ بچوں کو اغوا کرنے یا ان کوزبردستی دوسروں ملکوں میں لے جانے یارکھنے کی ہر کوشش روکے۔
8۔جب بچہ اس قابل ہوجائے کہ وہ اپنی رائے قائم کر سکتے تو حکومت کا یہ فرض ہو گا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بچہ اپنے بارے میں اپنی رائے کا پوری آزادی سے اظہار کر سکے اور اس کی عمر کے لحاظ سے بچے کی رائے کو اہمیت بھی دی جائے۔
9۔ہر ملک کے بچے کو سوچنے سمجھنے ،بات کہنے اور اس کے مطابق کام کرنے کی آزادی ہوگی۔
10۔حکومت اس بات کا انتظام کرے کہ بچوں کو ریڈیو، ٹیلی ویژن ،اخبار اور رسالوں کے ذریعے دنیا بھر سے ایسی مفید معلومات حاصل ہوتی رہیں بچوں کو نقصان دہ معلومات،کتابوں ،فلموں اور پروگراموں سے بچانے کے لیے حکومت ضروری کاروائی کرے گی۔
11۔حکومت کا یہ فرض ہو گا کہ وہ بچوں کو ہر قسم کی لاپرواہی اور برے سلوک سے بچائے۔ چاہے یہ غلط سلوک بچے کے ماں باپ سر پرست یا ان کی دیکھ بھال کرنے والے کی طرف سے ہی کیوں نہ ہوں ۔حکومت نہ صرف ایسے برے سلوک کے خاتمے کے لیے کاروائی کرے گی بلکہ برے سلوک کا شکار ہونے والے بچوں کی بحالی کے لیے بھی کام کرے گی۔
12۔ہر بچے کا یہ حق ہے اور اسے زندگی کے کم ازکم معیار کے مطابق سہولتیں دینا بچے کے ماں باپ کی پہلی ذمہ داری ہے اور حکومت کا فرض ہے کہ اس ذمہ داری کو پورا کروایا جائے۔
13۔تعلیم حاصل کرنا ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور حکومت کایہ فرض ہے کہ پرائمری تک تعلیم کو لازمی اور مفت فراہم کیا جا ئے سکول کے نظم وضبط کو قائم کرتے وقت بچے کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے۔
ہادی النظر میں مندرجہ بالاتمام دفعات قابل تعریف ہیں لیکن اگر تھوڑا ساغور کیا جائے تو معلوم ہو گا کہ ان میں بعض دفعات اسلامی تعلیمات اور پاکستانی ثقافت سے مطابقت نہیں رکھتیں ۔مثلاً(CRC)کے مطابق 18سال تک کا لڑکا بچہ ہی شمار ہو گا۔
اسلام میں جنسی بلوغت کو ہی بچپن کی حد قراردیا گیا ہے عام مشا ہدہ یہ ہے کہ لڑکا12،13،سال کی عمر تک بلوغت کی منزل میں قدم رکھ دیتا ہے۔ فرض کیجئے کہ 18سال سے چند روز کم کا ایک لڑکا اگر جنسی