کتاب: محدث شمارہ 240 - صفحہ 45
آثار کے متعلق بہت زیادہ واقفیت تھی۔اور علامہ رشید رجا مصری ہی تو وہ عظیم مفکر ہیں جنہوں نے اپنے مجلہ المنار میں تقلید پر ضرب کاری لگائی اور اصلاحی مقالات اور جدید فتاویٰ لکھے اور ان کے اجتہادات اور جدید فتاوی ثلث صدی تک پورے عالم اسلام میں پھیلتے رہے اور انہیں اپنے شیخ محمد عبدہ کے اجتہادات کےمقابلے میں زیادہ پذیر ائی حاصل ہوئی مگر ہمیں سید جمال الدین افغانی کے مخصوص طریق اجتہاد کا علم نہیں ہو سکا کیونکہ ان کی نما یاں حیثیت قوم کو خواب غفلت سے جگانے عزم و ہمت بندھا نےاور ضمیرکو بیدار کرنے والے عظیم قومی لیڈر کی تھی نہ کہ ایک فقیہ کی جو مروجہ فقہی رجحانات کی اصلاح کرے ہر شخص کسی ایک حیثیت سے ہی نمایاں ہو تا ہے۔ اگرچہ شیخ محمدعبدہ کی بعض آراوخیالات مثلاًقصہ آدم اور ابابیل وغیرہ پر اعتراضات ومؤاخذات بھی کئے گئے۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ شیخ عبدہ کے وقت مغربی فکرعروج پہ تھا اور پوری شدت سے ترقی کر رہا تھا اس لیے ان پر یک گونہ قرآن و سنت کو فکر جدیدکے ساتھ موافق کرنے کا عقلی انداز غالب آگیا تھا۔انصاف کی بات یہ ہے کہ کوئی شخص کسی مفکر کی قوت فکر و عمل کو پرکھنا چاہے تو اسے اس کے تاریخی ماحول میں رکھے (کہ اس وقت گردو پیش کے حالات کیا تھے،جب اس نے یہ رائے پیش کی تھی)کیونکہ بعض مسائل اور آراء جو اس وقت ہمارے ہاں مسلم ہیں اس وقت مسلمہ نہ تھیں اور اللہ اپنے نفس کے ساتھ انصاف کرنے والے شخص پر رحم فرمائے جس نے ہر حقدار کو اس کا حق ادا کیا اور خوف خدا کرتے ہوئے۔سچی شہادت پر قائم رہا اجتہاد کی دو صورتیں : سوال نمبر3۔شرعی اجتہاد کسی دور میں فرض کفایہ اور کسی وقت میں فرض عین بن جاتا ہے اس کی شروط و حدودکیا ہیں ۔کیا اجتہادی منہاج کی اس طور پر حدبندی کی جاسکتی ہے کہ اجتہادی مسائل غیر اجتہادی مسائل سے خلط ملط نہ ہوں ۔ مجتہد کی کونسی ایسی معیاری اہلیت ہے کہ ناہل انسان اجتہاد کے دروازے میں داخل نہ ہوسکے۔؟ جواب: اجتہاد جدو جہد کرنے اور شرعی احکام کو دلائل اور فکر و نظر کے ساتھ متنبط کرنے میں طاقت و ذہانت استعمال کرنے کا نام ہے اور یہ مجموعی طور پر اُمت پر فرض کفایہ ہے اگر اُمت میں مجتہدین کی ایک معقول تعداد نہ ہو جو اُمت کی ضرورت کو پورا کرے تو امُت گنہگارہوگی۔اور اجتہاد اس شخص پر تو فرض عین ہے جو اپنے آپ کو اس کا اہل سمجھتا ہواور خصوصاًجبکہ مسلمانوں میں دوسرا آدمی اسی مقصد کے لیے موجود بھی نہ ہو۔ اجتہاد دو صورتوں میں کیا جا تا ہے اجتہاد کی ایک صورت وہ ہے جس کے بارے میں کوئی نص