کتاب: محدث شمارہ 240 - صفحہ 29
مسلمة إلا حط اللّٰه بذلك خطاياه "جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےر وایت ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی مسلمان مومن،مرد یاعورت بیمار ہوتو اس بیماری کے عوض اللہ تعالیٰ اس بیمار کے گناہ معاف کردیتاہے" 9۔ابن حبان کی روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں : "كما يحط ا لورق عن الشجر"بیماری کے سبب مسلمان کے گناہ یوں جھڑ جاتے ہیں جیسے کسی درخت کے پتے گرتے ہیں " 10۔صحیح ابن حبان ہی میں ہے: "عن ابي الدرداء عن النبي صلي اللّٰه عليه وسلم قال: ما يزال البلاءالصُّدَاعَ وَالْمَلِيلَةَ لَا تَزَالَانِ بِالْمُؤْمِنِ وَإِنْ كَانَ ذَنْبُهُ مِثْلَ أُحُدٍ حَتَّى لَا تَدَعَا مِنْ ذَنْبِهِ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ».وإنما يعرف قدر البلاء إذا كشف الغطاء يوم القيامة،" "ابودرداء سے روایت ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کہ مومن سردرد وغیرہ میں مبتلا رہے اور اس کے گناہ کثرت میں اُحد پہاڑ جتنے بھی ہوں ۔تو بیماری کے سبب اس کے ذمہ کوئی معمولی گناہ بھی باقی نہیں رہتا اور مومن کو ان بیماریوں اور تکالیف کی قدرومنزلت اور فضیلت کااندازہ قیامت کے دن ہوگاجب پردے ہٹ جائیں گے" 11۔جامع ترمذی میں ہے: عن جابر رضي اللّٰه عنه عن النبي صلي اللّٰه عليه وسلم قال "يَوَدُّ أَهلُ العَافِيَةِ يَومَ القِيَامَةِ حِينَ يُعطَى أَهلُ البَلَاءِ الثَّوَابَ لَو أَنَّ جُلُودَهُم كَانَت قُرِّضَت فِي الدُّنْيَا " "جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےروایت ہے ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:کہ دنیا میں آزمائشوں ،تکالیف ومصائب میں مبتلا رہنے والوں کو جب قیامت کے دن بے حد وحساب اجر وثواب سے نوازا جائے گا تودنیا میں خوشحالی اور صحت وتندرستی کی زندگی گزارنے والے لوگ خواہش کریں گے کہ اے کاش! دنیا میں ہماری جلد اور جسم کو قینچیوں سے کاٹا جاتا اور ہم بھی آج یہ عظیم القدر ثواب حاصل کرسکتے" 12۔سنن ابی داود میں ہے: "فجلست إليه فذكر رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه و سلم الأسقام فقال إن المؤمن إذا أصابه السقم ثم أعفاه اللّٰه منه كان كفارة لما مضى من ذنوبه وموعظة له فيما يستقبل وإن المنافق إذا مرض ثم أعفي كان كالبعير عقله أهله ثم أرسلوه فلم يدر لم عقلوه ولم يدر لم أرسلوه فقال رجل ممن حوله يا رسول اللّٰه وما الأسقام و اللّٰه ما مرضت قط قال قم عنا فلست منا" "عامر کا بیان ہے،میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر تھا ،بیماریوں کا ذکر ہواتو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مومن جب بیمار ہوکر صحت یاب ہوتو وہ بیماری اسکے سابقہ گناہوں کا کفارہ اورآئندہ کے لیے نصیحت ہوتی ہے۔اس کے برعکس منافق بیماری سے صحت یاب ہوتو اس کا حال اس اونٹ کی مانند ہوتاہے جسے اس کے مالک نے باندھا اور پھر چھوڑدیا ،وہ نہیں جانتا کہ مالک