کتاب: محدث شمارہ 240 - صفحہ 28
"عن ابن مسعودرضي اللّٰه عنه عن النبي صلي اللّٰه عليه وسلم قال:وما من مسلم يصيبه اذي الا حاتت عنه خطاياه كما تحات ورق الشجرة" "ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کہ کسی مسلمان کو کوئی مرض یا دیگر کوئی تکلیف لاحق ہو تو اس کے سبب اور اس کے عوض اللہ تعالیٰ اس کے گناہ یوں گرادیتا ہے جیسے درخت کے پتے گرتے ہیں " "وفي ر واية:يصيبه اذي شوكة فما فوقها الا كفر اللّٰه بها سياته كما تحت الشجرة ورقها" دوسری روایت کے الفاظ یوں ہیں کہ:"مسلمان کو کاٹنا لگے یا کوئی اور عارضہ لاحق ہوتو اس کے بدلے اللہ تعالیٰ اس کے گناہ یوں معاف کردیتا ہے جیسےدرخت کے پتے گرتے ہیں" 5۔مسند احمد،سنن نسائی اور جامع ترمذی میں روایت ہے: عن سعد بن ابي وقاص رضي اللّٰه عنه عن النبي صلي اللَّه عليه وسلم قال"و لايزال البلاء بالعبد حتى يتركه يمشي على الأرض ما عليه خطيئة" "سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کہ مومن کو مصائب،تکالیف اور آزمائشیں اس حد تک گھیرے رہتی ہیں تاآنکہ وہ زمین پر چلتاہے تواس کے نامہ اعمال میں ایک گناہ بھی باقی نہیں رہتا۔" 6۔مسند احمد،جامع ترمذی اور صحیح ابن حبان میں ہے: عن ابي هريرة رضي اللّٰه عنه عن النبي صلي اللّٰه عليه وسلم قال "مَا يَزَالُ الْبَلَاءُ بِالْمُؤْمِنِ وَالْمُؤْمِنَةِ فِي جَسَدِهِ وَمَالِهِ وَوَلَدِهِ حَتَّى يَلْقَى اللَّهَ وَمَا عَلَيْهِ خَطِيئَةٌ" "ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: کہ کسی مومن مرد ،عورت کو اس کے جسم،ماں یا اولاد کے بارے میں ابتلا و آزمائش اس حد تک آتی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کو اس حال میں جاکر ملتاہے کہ اس کے نامہ اعمال میں ایک بھی گناہ باقی نہیں ہوتا" 7۔صحیح ابن حبان میں ہے: عن ابي هريرة رضي اللّٰه عنه عن النبي صلي اللّٰه عليه وسلم قال "إِنَّ الرَّجُلَ لَيَكُونُ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ الْمَنْزِلَةُ فَمَا يَبْلُغُهَا بِعَمَلٍ ؛ فَمَا يَزَالُ اللَّهُ يَبْتَلِيهِ بِمَا يَكْرَهُ حَتَّى يُبَلِّغَهُ إِيَّاهَا " . "ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں کسی بندے کے لیے ایک بلند مرتبہ مقدر ہوتا ہے،مگر وہ بندہ کوئی عمل کرکے اس مرتبہ کوحاصل نہیں کرپاتا تو اللہ تعالیٰ اسے اس کی مرضی وپسند کے خلاف اس حد تک آزماتارہتاہے کہ اس کے بدلے وہ بندہ اس مرتبہ کا مستحق ہوجاتا ہے" 8۔المسند میں ہے: عن جابر رضي اللّٰه عنه عن النبي صلي اللّٰه عليه وسلم قال :ما يمرض مؤمن ولا مؤمنة ولا مسلم ولا