کتاب: محدث شمارہ 240 - صفحہ 25
بڑھنے نہ پائے۔اگر یہ قاعدہ حسب خواہش زیور طباعت سے مزین ہوگیا تو ابتداء ہی سے عربی الفاظ کا ترجمہ پڑھانے کی طرف یہ ایک اہم قدم ہوگا۔ اس میں قارئین سے اس پروگرام کی تکمیل میں کامیابی کی دعا کی درخواست کے ساتھ ساتھ یہ اپیل بھی کریں گے کہ وہ اس اہم ترین فریضہ کی انجام دہی میں ہر ممکن تعاون کریں جس کی بہترین صورت یہ ہے کہ ہر حلقہ میں ،ہرسطح پر اس پروگرام کو فروغ دیں اور قرآنی تعلیمات کی ترویج کے سلسلہ میں اپنے فرائض سے کما حقہ عہدہ برآمد ہوکر عنداللہ ماجور ہوں ۔ ع گرقبول افتدز ہے عزوشرف۔ قرآن کی فریاد از ماہر القادری مرحوم طاقوں میں سجایا جاتا ہوں ، آنکھوں سے لگایا جاتا ہوں تعویذ بنایا جاتا ہوں ، دھودھو کے پلایا جاتا ہوں جزدان حریر وریشم کے ، اور پھول ستارے چاندی کے پھر عطر کی بارش ہوتی ہے ، خوشبو میں بسایا جاتا ہوں جس طرح سے طوطے مینا کو ، کچھ بول سکھاے جاتے ہیں اس طرح پڑھایا جاتا ہوں ، اس طرح سکھایا جاتا ہوں جب قول وقسم لینے کے لیے ، تکرار کی نوبت آتی ہے پھر میری ضرورت پڑتی ہے ، ہاتھوں پہ اُٹھایا جاتا ہوں دل سوز سے خالی رہتے ہیں ، آنکھیں ہیں کہ نم ہوتی ہی نہیں کہنے کو میں اک اک جلسہ میں ، پڑھ پڑھ کے سنایا جاتا ہوں نیکی پہ بدی کا غلبہ ہے ، سچائی سے بڑھ کر دھوکا ہے اک بار ہنسایا جاتا ہوں ، سو بار رولا یا جاتا ہوں یہ مجھ سے عقیدت کے دعوے ، قانون پہ راضی غیروں کے یوں بھی مجھے رسوا کرتے ہیں ، ایسے بھی ستایا جاتا ہوں کس بزم میں مجھ کو بار نہیں ، کس عُرس میں میری دُھوم نہیں پھر بھی میں اکیلا رہتا ہوں ، مجھ سا بھی کوئی مظلوم نہیں اک بار ہنسایا جاتا ہوں ، سو بار رولا یا جاتا ہوں یہ مجھ سے عقیدت کے دعوے ، قانون پہ راضی غیروں کے یوں بھی مجھے رسوا کرتے ہیں ، ایسے بھی ستایا جاتا ہوں کس بزم میں مجھ کو بار نہیں ، کس عُرس میں میری دُھوم نہیں پھر بھی میں اکیلا رہتا ہوں ، مجھ سا بھی کوئی مظلوم نہیں