کتاب: محدث شمارہ 240 - صفحہ 21
"یہودی کا ذبیحہ حلال ہے اگر خدا کا نام لے کر کرے مگر وہابی،دیوبندی کا ذبیحہ نجس اور مردار قطعی ہے اگرچہ لاکھ بارخدا کا نام لے ،یہ سب مرتد ہیں " اس فتویٰ کی ضد میں صرف تحریک مجاہدین کے وہابی ہی نہ آئے بلکہ انگریز کے خلاف تحریک آزادی کی بھی انجمنیں وجود میں آئیں خواہ وہ مسلم لیگ ہو یاجمعیت علماء ہندیا مجلس احرار،ان سب انجمنوں کے لیڈروں اور ممبروں پر جناب احمد رضا خان صاحب اور ان کے خاص معتقدین نے کفر کا فتویٰ لگایا اور ان سے تعاون حرام قرار دیا ،حتٰی کہ بانی پاکستان محمد علی جناح اور علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ بھی نہ بچ سکے ،بانی پاکستانی کے متعلق کہا: "بحکم شریعت مسٹر جینا(جناح) اپنے عقائد کفریہ قطیعہ یقینہ کی بنا ء پر قطعاً مرتد اورخارج از اسلام ہے،جوشخص اسے مسلمان جانے یا اسے کافر نہ مانے یا اس کے مرتد ہونے میں شک رکھے یا اس کو کافر کہنے میں توقف کرے وہ بھی کافر!"(تجانب اہلسنت ،ص 122) علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ پرتو پورے 14 صفحے سیاہ کئے گئے ،لکھتے ہیں : "ڈاکٹر اقبال نے دہریت والحاد کازبردست پراپیگنڈہ کیا ہے"(تجانب ص240) علامہ موصوف پر اس قدر برہمی کاباعث غالباً آپ کا یہ شعر بناجو آپ کے فتویٰ کے بالکل برعکس تھا:۔ ملاں کو جو ہے ہند میں سجدے کی اجازت ناداں یہ سمجھتاہے کہ اسلام ہے آزاد! ڈاکٹر اقبال پر سب سے پہلے کفر کافتویٰ مولوی دیدار علی شاہ والد ماجد سید ابوالبرکات احمد،انجمن حزب الاحناف لاہور نے لگایا تھا۔ خواجہ حسن نظامی دہلوی،شبلی نعمانی ،اورالطاف حسین رحمۃ اللہ علیہ حالی بھی حضرت خان صاحب کے فتویٰ تکفیر سے نہ بچ سکے۔(تجانب صفحہ 122) حالی رحمۃ اللہ علیہ پر کفر کے فتویٰ کاسبب،ان کے غالباً یہ اشعار تھے: کرے غیر گربت کی پوجاتوکافر جو ٹھہرائے بیٹا خدا کا تو کافر جھکے آگ پر بہر سجدہ تو کافر کو اکب میں مانے کرشمہ تو کافر مگر مومنوں پرکشادہ ہیں راہیں پرستش کریں شوق سے جس کی چاہں نبی کو جو چاہیں خداکردکھائیں اماموں کورتبہ نبی سے بڑھائیں ! مزاورں پہ دن رات نذریں چڑھائیں شہیدوں سے جا جا کے مانگیں دعائیں نہ توحید میں کچھ خلل اس میں آئے نہ اسلام بگڑے ،نہ ایمان جائے ناظرین! مذکورہ بالاتفصیل اگرچہ ایک ایک مستقل موضوع ہے تاہم اس سے بتلانا یہ مقصودتھا کہ جناب خان صاحب نے اپنے فرقہ کے سواباقی تمام مسلمانوں کوکافر اورگردن زدنی قراردیا۔سیاسی فرقوں کو اس لیے کہ وہ انگریز کے خلاف تحریک آزادی میں مشغول تھے اور مذہبی فرقوں کو اس لیے کہ ان کے عقائد آپ