کتاب: محدث شمارہ 240 - صفحہ 12
نے نہ صرف دینی تعلیم کے حصول کے لئے طرح طرح کی تکلیفیں برداشت کیں بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے شریعت کے ہر ہر پہلو پر ایسا قیمتی ذخیرہ بھی کتابوں کے اوراق میں محفوظ کردیا کہ ان کے اس احسان سے ہم شاید کبھی بھی سبکدوش نہ ہوسکیں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک جامع تھا،ہمارے بزرگوں نے اس کی حقیقت کو پہچان لیا اور اس پر عمل کرکے دکھلا دیا۔لیکن ہم اس کی تہہ تک نہ پہنچ سکے اور نتیجہً قرآن کریم کی تعلیمات سے دور ہٹتے چلے گئے۔ اگر بات صرف یہیں تک محدود رہتی تو بھی مسلمانوں میں ہمہ پہلو انحطاط رونما نہ ہوتا،علماء حق عوامی جہالت کے اس خلاء کو ملکی زبان میں تبلیغ کے ذریعہ پر کرسکتے تھے لیکن ستم یہ ہے کہ اس قرآن نافہمی کے اور بھی بہت سے اسباب پیدا ہوگئے اور یہ ایک دلخراش حقیقت ہے کہ یہ اسباب ان لوگوں کے پیدا کردہ ہیں ،جنھیں ہم دین اسلام کی بزرگ ہستیاں سمجھتے ہیں ۔آج ہم انہی اسباب کا جائزہ لینا چاہتے ہیں : پہلا سبب :قرآن کریم کو(یک واضح کتاب ہونے کے باجود) مشکل ترین کتاب سمجھ لینا :۔ قرآن کریم کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَلَقَد يَسَّرنَا القُرءانَ لِلذِّكرِ فَهَل مِن مُدَّكِرٍ ﴾...القمر "اور ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کردیا ہے ،تو کوئی ہے کہ سوچے اور سمجھے؟" قرآن کریم کو آسان اس لیے بنایاگیا کہ یہ کتاب ان پڑھ لوگوں پر نازل کی ہوئی۔ارشاد باری ہے: ﴿ وَقُل لِّلَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ وَالْأُمِّيِّينَ أَأَسْلَمْتُمْ﴾...آل عمران "(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم !) اہل کتاب اور ان پڑھ لوگوں سے کہو(کہ کیا تم بھی خدا کے فرمانبردار بنتے اور) اسلام لاتے ہو" دوسرے مقام پر یوں ارشاد فرمایا: ﴿وَنَزَّلنا عَلَيكَ الكِتٰبَ تِبيٰنًا لِكُلِّ شَىءٍ وَهُدًى وَرَحمَةً وَبُشرىٰ لِلمُسلِمينَ ﴿89﴾...النحل " اور ہم نے آپ پر (ایسی) کتاب نازل کی ہے جس میں ہر چیز کا تفصیلی بیان ہے اور وہ مسلمانوں کے لیے ہدایت ، رحمت اور بشارت ہے ۔‘‘(16/89) قرآن کریم کا اصل موضوع" انسان کی ہدایت" ہے ،لہذا ہدایت سے متعلق ہو چھوٹی بڑی بات اس کتاب میں پوری تفصیل سے بیان کردی گئی ہے اور یہ ذکر ٹھیٹھہ عربی زبان میں ہے ،تاکہ عوام وخواص سب لوگ اس سے برابر فائدہ اٹھا سکیں ۔ارشاد باری ہے: ﴿وَإِنَّهُ لَتَنزيلُ رَبِّ العٰلَمينَ ﴿192﴾نَزَلَ بِهِ الرّوحُ الأَمينُ ﴿193﴾ عَلىٰ قَلبِكَ لِتَكونَ مِنَ المُنذِرينَ ﴿194﴾ بِلِسانٍ عَرَبِىٍّ مُبينٍ ﴿195﴾...الشعراء "یہ قرآن پروردگار کا اتارا ہواہے،اس کو امانت دارفرشتہ لے کر اترا ہے۔آپ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے دل پر تاکہ آپ لوگوں کوڈرائیں اور یہ قرآن واضح عربی زبان میں ہے"