کتاب: محدث شمارہ 239 - صفحہ 56
اب دیکھنا یہ ہے کہ سیکولرازم کا کیا مفہوم ہے؟اس کے لیےعربی زبان میں علمانیت کا لفظ مستعمل ہے جو کہ انگریزی Secularismفرانسیسی Seculariteکا ترجمہ ہے۔مگر یہ ترجمہ غلط ہے۔اس لئے کہ لفظ علم یا اس کے مشتقات کا سیکولرازم سے قطعاً کوئی تعلق نہیں ہے۔علم کا مترادف انگریزی اور فرانسیسی میں Scienceہے۔جومسلک یافکر سائنس کی جانب منسوب ہوا،اسےScientism کہا جاتاہے۔اور علم کی جانب انگریزی میں نسبت ہو تو انگریزی میں اسے Scientismکہا جاتا ہے"
وہ اس موضوع پر علمی بحث کے بعد یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں :
"بحرحال سیکولرازم کا صحیح ترجمہ لادینی یا دنیاوی ہے۔دنیاوی نہ صرف ان معنوں میں کہ یہ اخروی کے بالمقابل ہے بلکہ ان مخصوص معنوں میں کہ ایسا دنیاوی رویہ جن کا دین سے کوئی تعلق ہویا اگر کوئی تعلق ہوتو یہ تعلق تضاد کا تعلق ہو۔عربی زبان میں سیکولرازم کا ترجمہ علمانیت اس لیے کیاگیاہے کہ ترجمہ کرنے والے دین اور علم کا وہی مفہوم سمجھتے ہیں جو ان الفاظ کا مسیحی دنیا میں سمجھا جاتاہے۔مغرب میں دین اور علم دو متضاد الفاظ ہیں یعنی ان کے یہاں جو بات دینی یامذہبی ہووہ علمی نہیں ہوسکتی اور علمی بات دینی نہیں ہوسکتی۔غرض ان کے یہاں علم اور عقل دین کے بالمقابل اور اسکی ضد ہیں اور اسی طرح علمانیہ اور عقلانیت ایسے رویے ہیں جو دین کے برعکس ہیں ۔(صفحات :49۔51)
مشہور مستشرق آربری اپنی کتاب "مشرق وسطیٰ میں مذہب" میں لکھتا ہے:
"ماذی علمیت ،انسانیت ،طبعی مذہب اور وضعت سب لادینیت (سیکولرازم) کی صورتیں ہیں اور لادینیت یورپ اور امریکہ کا ایک نمایاں وصف ہے۔اگرچہ یہ مظاہر مشرق اوسط میں بھی موجود ہیں لیکن انہیں کوئی فلسفیانہ رخ یا متعین ادبی رخ نہیں ملا۔اس کاحقیقی نمونہ جمہوریہ ترکیہ میں مذہب وحکومت کی تفریق ہے"
پاکستان کے سیکولر دانشور سیکولرازم کا ترجمہ مذہبی غیر جانبداری اگر بتلاتے ہیں تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ لغوی اور اصطلاحی اعتبار سے یا عملی اعتبار سے سیکولرریاست غیر جانبدار ہوتی ہے۔وہ بخوبی سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں کسی لادینی یا غیر مذہبی ریاست کا اس جرات مندی سے مطالبہ کرنا ممکن نہیں ہے۔جس طرح کہ یورپ میں یہاں اس طرح کے مطالبہ کو نہ صرف مسترد کردیاجائے گا بلکہ اس کے خلاف شدید رد عمل بھی سامنے آسکتا ہے،اسی لیے وہ اسلام کی کھلم کھلا مخالفت کا خطرہ مول نہیں لے سکتے۔وہ نظریاتی طور پر لادین ہی ہیں مگر اپنے نظریے سے ان کی وابستگی اتنی شدید نہیں ہے کہ وہ اس کے لئے اپنی جانوں کانذرانہ بھی پیش کرسکیں ۔عالم اسلام میں ترکی سیکولر ریاست کی نمایاں ترین مثال ہے وہاں جس غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔اس کی داستانیں زبان زدعام ہیں ۔اس نام نہاد غیر جانبدار(سیکولر) ریاست میں ایک خاتون رکن پارلیمنٹ کو محض اس لئے برداشت نہیں کیا جاتا کہ اس نے سر پر سکارف