کتاب: محدث شمارہ 239 - صفحہ 52
دئیے گئے ہیں مثلاً! 1۔اس سے مراد مذہبی یا روحانی اداروں کوسیکولر اداروں کی تحویل میں دینا یا ان کااستعمال سیکولر بنانا۔ 2۔قانون کی مذہبی خصوصیت کوسیکولر(مادی)رنگ دینا،تعلیمی نصاب یافنون لطیفہ کو مذہب سے آزاد کرانا یاتعلیم کاسیکولر مضامین تک ہی محدود کرنے کاعمل۔ 3۔ایک مذہبی یا باقاعدہ(ریگولر) کوسیکولرمیں بدل دینا۔ مندرجہ بالا سطور میں آکسفورڈ ڈکشنری میں سیکولر،سیکولرازم اور سیکولرائزیشن کی اصطلاحات کے بارے میں درج شدہ معلومات کے اہم حصے بیان کئے گئے ہیں ۔ان میں صرف بنیادی مطالب اور مفاہیم کو ہی لیا گیا ہے۔بہت ساری وضاحتوں یا تفصیلات کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔ درج ذیل سطور میں انگریزی زبان کے چند مزید انسائیکلو پیڈیا(موسوعات) اور لغات سے سیکولر ازم کی تعریف وتوضیح کو یکجا کردیا گیا ہے تاکہ متنوع حوالہ جات سے اس انتہائی اہم اصطلاح کی تفہیم میں زیادہ آسانی پیدا ہو۔ انسائیکلو پیڈیا بریٹانیکا جلد 9(پندرہواں ایڈیشن) میں سیکولرازم کی وضاحت ملاحظہ کیجئے: "سیکولرازم سے مراد ایک ایسی اجتماع تحریک ہے جس کا اصل ہدف اُخروی زندگی سے لوگوں کی توجہ ہٹا کر دنیوی زندگی کی طرف مرکوز کرانا ہے۔قرون وسطیٰ کے مذہبی میلان رکھنے والے افراد میں دنیاوی معاملات سے متنفر ہوکر خداوند قدوس کے ذکر اور فکرآخرت میں انہماک واستغراق کا خاصا قوی رجحان پایا جاتا تھا۔قرون وسطیٰ کے اس ر جحان کے خلاف رد عمل کے نتیجے میں نشاۃ ثانیہ کے زمانےمیں سیکولر ازم کی تحریک انسان پرستی(ہیومن ازم) کے ارتقاء کی شکل میں رونما ہوئی،اس وقت انسان نے انسانی ثقافتی سرگرمیوں اور دنیاوی زندگی میں اپنی کامیابیوں کے امکانات میں پہلے سے زیادہ دلچسپی لینی شروع کی۔سیکولرازم کی جانب یہ پیش قدمی تاریخ جدید کے تمام عرصہ کے دوران ہمیشہ آگے بڑھتی رہی اور اس تحریک کو اکثر مسیحیت مخالف اور مذہب مخالف (Anti.Rellgion) سمجھا جاتا رہا" 2۔Lobister کی ڈکشنری آف ماڈرن ورلڈ" میں سیکولر ازم کی تعریف دو حصوں میں ان الفاظ میں کی گئی ہے: 1۔"دنیوی روح یا دنیوی رجحانات وغیرہ بالخصوص اُصول وعمل کاایسا نظام جس میں ایمان اور عبادت کی ہر صورت کو ردکردیاگیا ہو۔" 2۔"یہ عقیدہ کہ مذہب اور کلیسا کا امور مملکت اور عوام الناس کی تعلیم میں کوئی عمل دخل نہیں ہے" 3۔"نیوتھرڈ ورلڈ ڈکشنری"میں سیکولرازم کی تعریف ان الفاظ میں دیکھی جاسکتی ہے: "زندگی یازندگی کے خاص معاملہ سے متعلق وہ رویہ جس کی بنیاد اس بات پر ہے کہ وین یا دینی معاملات کو حکومتی کاروبار میں دخل نہیں ہوناچاہیے یا یہ کہ مذہبی معاملات کو نظام حکومت سےارادتاً