کتاب: محدث شمارہ 239 - صفحہ 31
انہیں یہ پتے دستیاب نہ ہوئے تو میں نے انہیں کافور کے درخت کے سات پتے دیئے۔جنھیں انہوں نے دو پتھروں کے درمیان باریک پیس دیا۔پھر میں نے انہیں پانی میں ڈال دیا اور اس پر معوذات اور آیت الکرسی کی تلاوت کی۔میں نے اسے یہ پانی پینے اور اس سے غسل کرنے کاحکم دیا،چنانچہ اس پر کیا گیا جادو ٹوٹ گیا اور وہ اپنی بیوی کے قریب جانے کے قابل ہوگیا۔والحمدللہ بندش جماع والا جادوپاگل پنے میں تبدیل ہوگیا: ایک نوجوان شادی سے پہلے دماغی طور پر بالکل درست اور بڑا سمجھدار تھا،لیکن جونہی اس نے شادی کی،پہلے وہ اپنی بیوی کے قریب جانے سے عاجز تھا ،پھر وہ پاگل ہوگیا۔ان دنوں ایسے واقعات بکثرت ہورہے ہیں کہ جادو کی وجہ سے مریض پاگل ہوجاتا ہے اور اصل جادو جنون میں تبدیل ہوجاتاہے۔ایسا صرف جادوگروں کی جادو کے فن سے جہالت کے نتیجے میں ہوتاہے۔اس کی ایک مثال پہلے بھی ہم ذکرکرچکے ہیں کہ ایک عورت نے جادو گر سے یہ مطالبہ کیا کہ وہ اس کے خاوند پرجادو کردے تاکہ وہ صرف اس سے محبت اور باقی عورتوں سے نفرت کرے،چنانچہ اس نے جادو کردیا اور نتیجہ یہ نکلا کہ وہ تمام عورتوں کو حتیٰ کہ اپنی بیوی کو بھی ناپسند کرنے لگا،بلکہ اس نے اسے بھی طلاق دے ڈالی۔وہ عورت بھاگی بھاگ پھر اسی جادوگر کی تلاش میں نکلی تاکہ اس سے جادو کوتوڑنے کا مطالبہ کرسکے۔لیکن وہ اُس و قت کف افسوس ملتے رہ گئی جب اسے معلوم ہوا کہ وہ جادو گر مرچکاہے۔بہرحال وہ نوجوان جب پاگل ہوگیا تو میں نے اس پر دم کیا اور اسے بیری کے پتوں والے پانی کو پینے اور اس سے غسل کرنے کی تلقین کی۔الحمدللہ وہ صحت یاب ہوگیا اور اپنی بیوی کے قریب جانے کا قابل ہوگیا۔(جاری ہے) حوالہ جات۔98۔فتح الباری ،ج10 ص233 99۔فتح الباری ،ج10 ص234۔ 100۔مجموع الفتاویٰ ج19 ص64۔ 101۔البخاری ،ج4 ص282۔فتح مسلم ج14ص 155،نووی۔ 102۔البخاری ج10ص کتاب الطب باب الدواء بالمجرۃ للسحر 103۔الطبرانی فی الاوسط امام منذری نے الترغیب ،ج2 ص13 میں اس کی سند کو اچھا کہا ہے۔ 104۔البخاری،ج3 ص34،فتح ومسلم ج6 ص63نووی۔ 105۔صحیح ابو داود 556۔ 106۔فتح الباری ج3 ص25 اور اس کی سند کو حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے اچھا قرار دیا ہے۔ 107۔البخاری ،ج1ص 292 فتح مسلم ج4 ص70نووی۔ 108۔ابو داود صحیح الکلم الطیب55۔اس کی سند صحیح ہے۔ 109۔ابوداود صحیح الکلم الطیب 155۔اسنادہ حسن۔ 110۔الطبرانی البانی نے اس کی سند کو صحیح قرار دیاہے۔ 111۔البخاری ج1 ص 291 ومسلم 112۔البخاری ج4 ص487 فتح ۔ 113۔البخاری ج6ص338،مسلم،ج17 ص17 نووی 114۔ابوداود ج1 ص127 امام نووی نے الاذکار 26 میں اور شیخ البانی ن الکلم کی تخریج 47۔میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔ 115۔الترمذی ،ج5 ص133 حسن غریب صحیح۔۔۔ 116۔ابو داود ج4 ص 325،الترمذی ،ج5 ص154،حسن صحیح ۔۔۔ 117۔مسلم،ج 17ص 32نووی۔