کتاب: محدث شمارہ 239 - صفحہ 30
اور حدیث میں آتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص بھی یہ دعا سو مرتبہ صبح کے وقت پڑھ لیتاہے اسے دس غلام آزاد کرنے کا ثواب ملتاہے اس کے لیے سو نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں ،اور ا سے سے سو برائیاں مٹا دیاجاتی ہیں اور شام ہونے تک وہ شیطان سے محفوظ رہتاہے۔۔۔[1] 12۔مسجدمیں داخل ہوتے وقت یہ دعا پڑھیں :أَعُوذُ بِاللَّهِ الْعَظِيمِ وَبِوَجْهِهِ الْكَرِيمِ وَسُلْطَانِهِ الْقَدِيمِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ " اور حدیث میں آتا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو آدمی یہ دعا پڑھ لیتا ہے شیطان اس کے متعلق کہتا ہے:"یہ آج کے دن مجھ سے محفوظ ہوگیا"[2] 13۔صبح وشام تین مرتبہ یہ دعا پڑھیں : بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ العليم. [3] 14۔گھر سے نکلتے ہوئے یہ دعا پڑھیں :۔" بِسم اللَّهِ ، تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ ، لا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ إِلا بِاللَّهِ" کیونکہ یہ دعا پڑھنے سے آپ کو یہ خوشخبری(اللہ کی طرف سے) ملتی ہے۔ "یہ دعا تجھے کافی ہے ،تجھے بچالیاگیا ہے اور تجھے سیدھا راستہ دکھادیاگیا ہے ،اورشیطان تجھ سے دورہوگیاہے اور وہ دوسرے شیطان سے کہتاہے :تو اس آدمی پر کیسے غلبہ حاصل کرسکتاہے جبکہ اسے ہدایت دے دی گئی ہے اور اس کی حفاظت کردی گئی ہے اور اسے بچالیا گیا ہے؟"[4] 15۔صبح وشام یہ دعا پڑھا کریں :"أعوذُ بكلماتِ اللّٰهِ التّامّاتِ مِن شرِّ ما خلَق" [5] یہ ہیں وہ احتیاطی اقدامات جنھیں اختیار کرکے انسان ہر قسم کے جادد سے عموماً اور بندش جماع کے جادو سے خصوصاً قلعہ بند ہوسکتا ہے۔ بشرط یہ کہ وہ مخلص ہواور اس علاج پراس کو یقین کامل حاصل ہو۔ بندش جماع والے جادو کے علاج کا عملی نمونہ:۔ ایسے کئی کیسوں کا میں نے علاج کیا ہے اور کئی نمونے موجود ہیں ۔لیکن خوف طوالت کی بناء پر صرف ایک نمونہ علاج ذکر کرتا ہوں : ایک نوجوان اپنے ایک بھائی کو لے کر میرے پاس آیا جس نے ایک ہفتہ پہلے شادی کی تھی،لیکن وہ اپنی بیوی کے قریب نہیں جاسکا تھا۔اس سلسلے میں وہ متعدد کاہنوں اور نجومیوں کے پاس گیا لیکن اسے کوئی فائدہ نہ ہوا۔مجھے جب معلوم ہوا کہ وہ ان کے چکر کاٹ چکا ہے تو میں نے اسے سچی توبہ کرنے کی تلقین کی اور یہ کہ وہ انہیں غلط تصور کرے تاکہ اس کے اعتقاد کی تصحیح ہو اور پھر قرآنی علاج اس کے لیے نفع بخش ہو۔خود اس نے بھی مجھے بتایا کہ وہ جب ان کے پاس بار بارگیا تو اسے ان کےفراڈ،جھوٹ اور ان کی کمزوری وبے بسی کایقین ہوگیا۔ میں نے اس پر دم کیا اور اس کے رشتہ داروں سے سبز بیری کے سات پتے طلب کئے،لیکن
[1] البخاری ج6ص338،مسلم،ج17 ص17 نووی [2] ابوداود ج1 ص127 امام نووی نے الاذکار 26 میں اور شیخ البانی ن الکلم کی تخریج 47۔میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔ [3] الترمذی ،ج5 ص133 حسن غریب صحیح۔۔۔ [4] ابو داود ج4 ص 325،الترمذی ،ج5 ص154،حسن صحیح ۔۔۔ [5] مسلم،ج 17ص 32نووی