کتاب: محدث شمارہ 239 - صفحہ 3
اس کانفرنس میں اقوام متحدہ کے ممبر ممالک جہاں سر کاری طور پر شامل ہوئے وہیں این جی اوز کے کثیر تعدادمیں وفود بھی شامل ہوئے ۔اگرچہ بیجنگ کانفرنس کے شرکاء اور مندوبین کی تعداد اس کانفرنس کے مقابلے میں بہت زیادہ تھی مگر یہ کانفرنس اس لحاظ سے زیادہ اہمیت کی حامل تھی کہ اس میں بیجنگ کانفرنس کے دوران طے کئے گئے۔ این جی اوز کے بارہ نکاتی ایجنڈوں کی توثیق اقوام متحدہ کی طرف سے ہوکر اسے تمام ممبر ممالک پر حکماً نافذ کرنے کا پروگرام تھا اور اس کی خلاف ورزی پر اقوام عالم"مجرم ملک"کے خلاف ایکشن لینے کی مجاز قراردی گئی تھیں یعنی نہ عمل کرنے والے ملک پر عراق و کیوباجیسی اقتصادی پابندیاں اور طاقت کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
کانفرنس کے لئے تیاریاں :
بیجنگ پلس فائیو کانفرنس نیوریاک کی تیاریاں تو بیجنگ کانفرنس کے فوراً بعد ہی سے شروع ہوگئیں تھیں مگر 1999ءاور 2000ءمیں یہ تیاریاں پورے عروج کوپہنچ گئی تھیں اس کے لیے دنیا کے مختلف علاقوں میں وقتاً فوقتاً علاقائی کانفرنسیں منعقد ہوتی رہیں ۔ ان میں پہلی "تیاری کانفرنس "(Prep.com)تو15مارچ سے 19مارچ1999ء تک نیویارک ہی میں منعقد ہوئی ۔پھر نیوریارک میں ایک اور کانفرنس 27فروری سے 17مارچ تک دوبارہ منعقد ہوئی ۔اس کے علاوہ کھٹمنڈو ،بنکاک ودیگر مقامات پر بھی علاقائی کانفرنسیں منعقد ہوتی رہی تھیں ۔(اصل کام ان کانفرنسوں میں انجام دیا جاچکا تھا)
اس کانفرنس کا خصوصی ایجنڈا یہ تھا کہ خاتون خانہ کی گھر یلو ذمہ داریوں پر اور پھر اس کی تولیدی خدمات پر اس کو باقاعدہ معاوضہ دیا جائے ۔"ازدواجی عصمت دری(یعنی شوہر کا اپنی بیوی کی مرضی کے برعکس اس سے جنسی وظیفہ ادا کرنے) پر قانون سازی کرنا اور فیملی کورٹس کے ذریعے مرد کو سزا دلواناطوائف کو جنسی کارکن قرار دینا ممبر ممالک میں جنسی تعلیم اور کنڈوم کے استعمال پر زور دینا اسقاط حمل کو عورت کا حق قرار دینا ہم جنس پرستی کافروغ وغیرہ چنانچہ انہیں تجویز وں کو رسمی طور پر پانچ دس منٹ کی نمائشی تقریروں کے بعد منظور کرلینے کا پروگرام تھا ۔
اسلامی دنیا میں اس کی تیاری :
عالم اسلام کے حکمرانوں کو اس غیر اسلامی اور غیر اسلامی شرعی ایجنڈے پر دستخط کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہ ہوتی مگر عوام کے دباؤ نے بہت سی حکومتوں کو مزاحمت پر مجبور کر دیا قاہرہ کانفرنس کے بعد مصر میں نئے عائلی قوانین نافذ ہوئے مگر نہ مصر میں اور نہ اسلامی دنیا میں کو ئی احتجاج ہوا۔
مراکش میں بھی اس ایجنڈے کے مطابق قوانین نافذ کئے گئےتو وہاں دس لاکھ خواتین نے مظاہرہ کیا مگر اس کی شنوائی نہ ہوسکی۔
کانفرنس کے درپردہ مضمرات :
1۔امریکہ اپنے نوورلڈ آرڈر کے استحکام کے لیے عالم اسلام کا استیصال کرنا چاہتا ہے۔