کتاب: محدث شمارہ 239 - صفحہ 28
جادو بے اثر ہوکررہ گیا،لوگ حیران ہوگئے۔اس نوجوان کوعزت مل گئی اور جادوگر کا رعب وبدبہ خاک میں مل گیا۔وللَّہ الحمد۔اور وہ احتیاطی اقدامات درج ذیل ہیں : 1۔مدینہ منورہ کی عجوہ کھجور کے سات دانے صبح نہار منہ کھالیں ،اگر مدینہ منورہ کی عجوہ کھجور نہ ملے تو کسی بھی شہر کی عجوہ کھجور استعمال کرسکتے ہیں ،حدیث نبوی میں آتا ہے: "جو شخص عجوہ کھجور کے ساتھ دانے صبح کے وقت کھالیتا ہے ،اسےزہر اور جادو کیوجہ سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا"[1] 2۔دوسری احتیاطی تدبیر وضو ہے ،کیونکہ باوضو مسلمان پر جادو اثر انداز نہیں ہوسکتا اور وہ فرشتوں کی حفاظت میں رات گزارتا ہے ایک فرشتہ اس کے ساتھ رہتا ہے اور وہ جب بھی کروٹ بدلتا ہے فرشتہ اس کے حق میں دعا کرتے ہوئے کہتا ہے:"اے اللہ!اپنے اس بندے کو معاف کردے کیونکہ اس نے طہارت کی حالت میں رات گزاری ہے"[2] 3۔باجماعت نماز کی پابندی: جماعت کے ساتھ نماز کی پابندی کی وجہ سے انسان شیطان سے محفوظ ہوجاتاہے اور اس سلسلے میں سستی برتنے کی وجہ سے شیطان اس پر غالب آجاتا ہے اور جب وہ غالب آجاتا ہے تو اس میں داخل بھی ہوسکتا ہے اور اس پر جادو بھی کرسکتا ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "کسی بستی میں جب تین آدمی موجود ہوں اور وہ باجماعت نماز ادا نہ کریں تع شیطان ان پر غالب آجاتا ہے ،سوتم جماعت کے ساتھ رہا کرو،کیونکہ بھیڑیا اسی بکری کو شکار کرتاہے جو ریوڑ سے الگ ہوجاتی ہے"[3] 4۔قیام لیل:جو شخص جادو کے اثر سے بچنے کے لئے قلعہ بند ہونا چاہیے،اسےقیام لیل ضرور کرنا چاہیے،کیونکہ اس میں کوتاہی کرکے انسان خود بخود انے اوپر شیطان کو مسلط کرلیتاہے ،اور اس کے مسلط ہونے کی صورت میں اس کے لئے جادو کا راستہ ہموار ہوجاتا ہے۔ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ایسے شخص کا ذکر کیا گیا جو صبح ہونے تک سویا رہتاہے اور قیام لیل کے لئے بیدار نہیں ہوتا ،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اس کے کانوں میں شیطان پیشاب کرجاتاہے"[4] اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں :"جو شخص وتر پڑھے بغیر صبح کرتاہے،اس کے سر پر ستر ہاتھ لمبی رسی کا بوجھ پڑجاتا ہے۔"[5] 5۔بیت الخلاء میں جاتے ہوئے اس کی دعا پڑھنا: ناپاک جگہ پر شیطانوں کاگھر اور ٹھکانہ ہوتاہے۔ا س لیے اس میں کسی مسلمان کی موجودگی کو شیطان غنیمت تصور کرتے ہیں ۔مجھےخود ایک شیطان جن نے بتایاتھا کہ وہ ایک شخص میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا جب اس نے بیت الخلاء میں جاتے ہوئے دخول خلاء کی دعا نہیں پڑھی تھی،اور ایک اور جن نے بتایا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے
[1] البخاری ج10ص کتاب الطب باب الدواء بالمجرۃ للسحر [2] الطبرانی فی الاوسط امام منذری نے الترغیب ،ج2 ص13 میں اس کی سند کو اچھا کہا ہے۔ [3] البخاری،ج3 ص34،فتح ومسلم ج6 ص63نووی۔ [4] صحیح ابو داود 556۔ [5] فتح الباری ج3 ص25 اور اس کی سند کو حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے اچھا قرار دیا ہے۔