کتاب: محدث شمارہ 239 - صفحہ 27
بلاتا تھا۔دعوت الی اللہ کافریضہ سرانجام دینے کے ساتھ ساتھ لوگوں کوجادوگروں کے پاس جانے سے ڈراتا تھا اور انھیں واضح طور پر آگاہ کیاکرتا تھا کہ جادو کفر ہے اورجادو گرایک ناپاک انسان اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمن ہوتاہے۔اس کی بستی میں ایک مشہور جادوگر رہائش پزیر تھا۔اور جب بھی کوئی نوجوان شادی کرنے کاارادہ کرتا،اس جادوگر کے پاس جاتا اور اس سے کہتا: "میں فلاں دن شادی کرنے والا ہوں اور تمہارا کوئی مطالبہ ہوتو بتاؤ" چنانچہ جادوگر اس سے ایک بڑی رقم کا مطالبہ کرتا،جسے وہ نوجوان بغیر کسی تردد کے ادا کردیتا،اور اگر وہ اس رقم کی ادائیگی نہیں کرتا تو جادو گر بندش جماع کااس پر جادو کردیتا،نتیجتاً وہ ا پنی بیوی کے قریب جانے کے قابل نہیں رہتا۔اور اپنے اوپر کئے گئے جادو کے علاج کے لئے اسے پھر اس جادو گر کے پاس آنا پڑتا اور اس بار اسے پہلے سے کئی گنا زیادہ رقم ادا کرناپڑتی۔ اس نیک نوجوان نے اس جادوگر کے خلاف اعلان جنگ کررکھا تھا۔ہر خاص وعام مجلس میں اورہر منبر پر اس کا نام لے کر اسے رسوا کرتا تھا۔اور لوگوں کو اس کے پاس جانے سے منع کرتا تھا ابھی اس نوجوان نے شادی نہیں کی تھی اور وہ لوگ اس کی شادی کا انتظار کررہے تھے،تاکہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ جادوگر اس کے ساتھ کیا سلوک کرتاہے اور کیا یہ نوجوان جادوگر سے اپنے آپ کو محفوظ رکھ پائے گا یا نہیں ؟ نوجوان نے شادی کاپروگرام بنا لیا اور اس سے کچھ دن پہلے میرے پاس آیا،اورپورا قصہ مجھے بتاتے ہوئےکہنے لگا:" جادو گر مجھے دھمکیاں دے رہا ہے اور لوگ بھی انتظار میں ہیں کہ اب غلبہ کس کا ہوگا؟تو کیا آپ جادو سے بچنے کے لئے مجھے کچھ احتیاطی اقدامت کے بارے میں آگاہ کریں گے؟ اور یہ یاد رہے کہ جادوگر اپنے طور پر جو کچھ کرسکتاہے ،کرے گا کیونکہ میں نے لوگوں کے سامنے اس کی بہت توہین کی ہے" میں نے نوجوان سے کہا:ہاں ،میں آپ کی اس سلسلے میں مدد کرسکتا ہوں لیکن اس کی ایک شرط ہے۔ نوجوان نے پوچھا:وہ کیاہے؟ میں نے کہا:تم جادوگر کے پاس یہ پیغام بھیج دو کہ تم فلاں دن شادی کرنے والے ہو،اور چیلنج کرو کہ وہ اس کے مددگار جادوگر جو کچھ کرسکتے ہوں ،کرلیں اور لوگوں کو بھی بتادو کہ تم نے اسے چیلنج کررکھا ہے نوجوان نے متردد ہوکر پوچھا:آپ جوکچھ کہہ رہے ہیں ،کیا آپ کو اس پر یقین ہے؟ میں نے کہا:ہاں ،مجھے یقین ہے کہ ہمیشہ مومنوں کو غلبہ حاصل ہوتاہے اورجرائم پیشہ لوگ ذلیل وخوار ہوجاتے ہیں ۔پھر میں نے اسے احتیاطی اقدامات سے آگاہ کیا اور وہ چلاگیا،اوربستی میں پہنچتے ہی اس نے جادوگر کو چیلنج کردیا کہ وہ اس کی شادی کے موقع پر جو کچھ کرسکتاہے کر گزرے،لوگ بھی شدت سے اس کی شادی کےدن کاانتظار کرنے لگ گئے۔نوجوان نے میری ہدایات کے مطابق احتیاطی اقدامات کرلیے اور نتیجہ یہ نکلا کہ اس کی شادی ہوگئی اور اس نے اپنی بیوی سے صحبت بھی کرلی اور جادوگر کا