کتاب: محدث شمارہ 239 - صفحہ 21
ایمان و عقائد وحید بن عبد السلام بالی (چھٹی قسط ) مترجم : حافظ محمد اسحٰق زاہد ( شریر جادوگروں کا قلع قمع کرنے والی تلوار [الصارم البتار في التصدي للسحرة الأشرار] (ساتواں حصہ) بیوی سے قرب کی بندش کا جادو اس سے مراد یہ ہے کہ ایک تندرست مرد اپنی بیوی سے جماع نہ کرسکے اور اس کی کیفیت کچھ اس طرح سے ہوتی ہے کہ جن انسان کے دماغ میں اس جگہ پر مورچہ بندی کرلیتاہے جہاں سے اعضاءتناسل کو شہوانی ہدایات ملتی ہیں ۔پھر جب انسان اپنی بیوی کے قریب ہوکر اس سے جماع کا ارادہ کرلیتا ہے تو جن اس دماغی مرکز کو بے عمل کردیتاہے جو اعضاء تناسل میں شہوانی جذبات بھڑکاتا ہے۔اس سے مرد کا آلہ تناسل سکڑ جاتا ہے۔اور وہ اپنی بیوی سے جماع کے قابل نہیں رہتا۔جن کی یہ شیطانی حرکت اس وقت عمل میں آتی ہےجب خاوند جماع کرنے کےلیے بالکل تیار ہوتاہے۔عین وقت پر وہ یہ حرکت کرکے اسے جماع سے عاجز کردیتا ہے۔ یاد رہے کہ یہ حالت جس طرح مرد کے ساتھ ہوتی ہے اسی طرح عورت کے ساتھ بھی ہوسکتی ہے۔اور اس کی پانچ شکلیں ہیں : 1۔عورت کی ٹانگیں غیر ارادی طور پر ایک دوسرے سے چپک جاتی ہیں اور اس کا خاوند اس سے جماع نہیں کرسکتا۔ 2۔جن عورت کے دماغ میں مورچہ بندی کرکے اس کی شہوت کو ختم کردیتاہے،چنانچہ اس کا خاوند اس سے جماع کر بھی لے تو اسے قطعاً کوئی لذت محسوس نہیں ہوتی اور وہ دوران جماع نیم بے ہوشی کی حالت میں پڑی رہتی ہے۔ 3۔عین اسی وقت عورت کو خون آنا شروع ہوجاتاہے جب اس کا خاوند اس سے جماع کرنے کے لئے تیار ہوتا ہے جس سے وہ جماع نہیں کرسکتا ہے۔ 4۔مرد جب جماع کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے سامنے گوشت کا ایک بہت بڑا بند آجاتاہے جس سے وہ جماع کرنے کے قابل نہیں رہتا ہے۔ 5۔بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ مرد ایک کنواری عورت سے شادی کرتا ہے لیکن وہ جب اس کے
[1] کویت میں نمائندہ ماہنامہ محدث /جامعہ لاہور الاسلامیہ