کتاب: محدث شمارہ 239 - صفحہ 17
تحقیق و تنقید مولانا عبدالجبار سلفی حضرت ابراہیم علیہ السلام کے والد کا نام آزر تھا یا تارح؟ میرے سامنے ایک تحریر ہے جس میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے والد کانام آزر کے بجائے تارح ثابت کرنے اور انہیں مسلمان باور کرانے کی ناکام کوشش کی گئی ہے۔جب کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے باپ کانام آزر ہی تھا۔سورہ انعام میں ہے: ﴿ وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ آزَرَ أَتَتَّخِذُ أَصْنَامًا آلِهَةً ﴾ "جب ابراہیم علیہ السلام نے اپنے باپ آزر سے کہا کہ کیا تو بتوں کو دیوتا بناتا ہے؟"(آیت 74) عربی زبان میں باپ کے لئے اب اور چچا کے لئے عم کا لفظ بولا جاتاہے۔اورحقیقت کو اس وقت تک مجاز پر اولیت حاصل ہے جب تک حقیقی مراد لینے میں کوئی امر مانع نہ ہو۔مثلاً اگر کسی صحیح دلیل سے ثابت ہوتا کہ نبی کابیٹا یاباپ گمراہ نہیں ہوسکتا تو اس لفظ کی تاویل کی جاسکتی تھی لیکن چونکہ ایسی کوئی دلیل نہیں لہذا اس حقیقت پر ایمان رکھنا چاہیے کہ اب سےمراد باپ ہی ہے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنی تبلیغ میں اپنی باپ کےلیے بار بار یاابت کالفظ استعمال کرتے ہیں اورعم کا ایک مرتبہ بھی استعمال نہیں کرتے مثلاً سورہ مریم میں ہے: ﴿ إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ يَا أَبَتِ لِمَ تَعْبُدُ مَا لَا يَسْمَعُ وَلَا يُبْصِرُ﴾ "جب ابراہیم علیہ السلام نے اپنے باپ سے کہا:اے میرے باپ تو کیوں اس کی پرستش کرتا ہے جو نہ دیکھتا ،نہ سنتا ہے؟" ﴿يَا أَبَتِ إِنِّي قَدْ جَاءَنِي مِنْ الْعِلْم ﴾"اے میرے باپ! میرے پاس وہ علم آیا ہے جو" ﴿يَا أَبَتِ لَا تَعْبُدِ الشَّيْطَانَ ﴾"اے میرے باپ!شیطان کی عبادت نہ کر" ﴿ يَا أَبَتِ إِنِّي أَخَافُ أَن يَمَسَّكَ عَذَابٌ مِّنَ الرَّحْمَن﴾"اے میرے باپ!میں ڈرتا ہوں کہ تجھے رحمٰن کا عذاب چھوئے" بلکہ قرآن میں دیگر مقامات پر یہی لفظ استعمال ہواہے اور اس سے مراد بھی حقیقی باپ ہی ہے مثلاً سورہ قصص میں ہے کہ شعیب علیہ السلام کی بیٹی،اپنے باپ سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں کہتی ہے﴿ يَا أَبَتِ اسْتَأْجِرْهُ﴾(آیت:126)"اے میرے باپ اسے اجرت پر رکھ لے" سورہ صافات میں کہ حضرت اسماعیل علیہ السلام اپنے باپ سے کہتے ہیں ﴿ يَا أَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ ﴾(آیت 102)"اے میرے باپ! جوتو حکم دیاگیا ہے ،وہ کرگزر" سورہ یوسف میں ہے کہ حضرت یوسف نے اپنے باپ یعقوب علیہ السلام سے کہا: ﴿ يا أَبَتِ إِنِّي رَأَيْتُ أَحَدَ عَشَرَ كَوْكَباً﴾(4) "اے میرے باپ! میں نے گیارہ ستارے دیکھے" ﴿ يَا أَبَتِ هَٰذَا تَأْوِيلُ رُؤْيَايَ ﴾ "اے میرے باپ!یہ میرے خواب کی تعبیر ہے"