کتاب: محدث شمارہ 239 - صفحہ 14
[1]ہیں ۔لیکن افسوس کہ وہ اکثر علمی ٹھوکریں کھاتے رہتے ہیں ۔یہاں بھی انھوں نے پہلی غلطی تو یہ کی کہ شیعہ فرقے کے چہار دہ معصومین یعنی چودہ معصوم امام بنادئیے ہیں ،حالانکہ شیعہ فرقے کے معصوم امام چودہ نہیں بلکہ بارہ ہیں ،اسی لئے تو انہیں اثناعشریہ یعنی بارہ اماموں کو معصوم ماننے والا فرقہ کہا جاتا ہے۔ اور انہوں نے ان اماموں کے نام بھی بارہ ہی شمار کئے ہیں جو کہ حسب ذیل ہیں : 1۔حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔2۔حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔3۔حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔4۔علی زین العابدین۔5۔محمد باقر۔6۔جعفر صادق۔7۔موسیٰ کاظم۔8۔علی رضا۔9۔محمد جواد۔10۔علی ہادی۔11۔حسن عسکری۔12۔محمد مہدی المنتظر بنا بریں پروفیسر صاحب کے چہار دہ معصومین سے متعلق دعوے کو ان کی کم علمی ہی سمجھا جاسکتا ہے۔ہاں البتہ اگر پروفیسر صاحب نے خود کو اور پرویز صاحب کو بھی ان معصوم اماموں میں شمار کرنا شروع کردیا ہے۔تو تعداد کی حد تک ان کی مذکورہ بالا عبارت درست مانی جاسکتی ہے۔دوسری غلطی انہوں نے یہ کی ہے کہ"آلہِ"کے اضافے پر مشتمل درود کی عبارت"صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم" کو وہ عربی کے ایک مشہور قاعدے کے خلاف سمجھ بیٹھے ہیں اور اس مشہور قاعدے کی تعبیر یوں کرتے ہیں : "عربی زبان کا یہ مشہور قاعدہ ہے کہ اسم ضمیر پراسم ظاہر کاعطف نہیں ہوسکتا"(طلوع اسلام) "آلہ" کے اضافے پر مشتمل درودشریف کی عبارت عربی قاعدے کے خلاف ہے یا نہیں ؟ اور فرقہ طلوع اسلام سے تعلق رکھنے والے حضرات عربی زبان کے قواعد کو سمجھنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں یا نہیں ؟
[1] [گزشتہ]فرقوں کے اس تعارف کی بنیاد پر ہم طلوع اسلام والوں سے پوچھتے ہیں کہ آپ لوگ نماز پڑھتے ہیں یا نہیں ؟اگر نہیں پڑھتے تو نماز نہ پڑھنے والاملحد ہوتا ہے اور الحاد اسلام کی نقیض ہے۔اور اگر آپ نماز پڑھتےہیں تو کس طریقہ پر؟ دیگر فرقوں کے مطابق یا ان سے ہٹ کر؟اگر آپ کی نماز دوسرے لوگوں سے الگ ہے تو آپ بھی فرقہ ہوئے کیونکہ بقول پرویز ہر فرقہ اپنی نماز سے پہچانا جاتاہے۔اور اگرآپ کی نماز دوسرے فرقے کے مطابق ہے تو کیسے ہوسکتاہے کہ وہ تو آپ کےنزدیک فرقہ ہوں ۔لیکن آپ ان جیسی نماز پڑھنے کے باوجود فرقہ نہ بنیں ،خود مسٹر پرویز بھی حنفی فرقہ سے منسلک رہے ہیں ،اور وہ اسے اپنے لئے بطور فخر بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں " میں خود حنفی گھرانے میں پیدا ہوا تھا،اس لئے حنفی طریقے کے مطابق نماز پڑھتا ہوں "(منزل بہ منزل ،ص99) اس وضاحت کے بعد مسٹر پرویز اور ان کے حواریوں کے فرقہ ہونے پر یوں استدلال کیا جاسکتا ہے کہ:غلام احمد پرویز واتباعه یصلون وصلوۃ الحنفية ،والحنفية فرقة من الفرق فقلام احمد واتباعه فرقة من الفرق"یعنی" مسٹر پرویز اور اس کے پیروکار حنفی طریقہ پر نماز پڑھتے ہیں اورحنفی فرقوں میں سے ایک فرقہ ہے تو مسٹر پرویز اور اس کے پیروکار بھی مختلف فرقوں میں سے ایک فرقہ ہوئے۔ کودکھانے کے لئے ہیں ورنہ مقام غور ہے کہ جب حنفی حضرات ان لوگوں کے ہاں بھی ایک فرقہ ہیں کیونکہ ان کی نماز کاطریق دوسروں سے الگ تھلگ ہے جس سے وہ پہچانے جاتے ہیں ،تو ان جیسی نماز پڑھنے والے اہل طلوع اسلام کے فرقہ ہونے میں کون سا شبہ باقی رہ جاتا ہے۔