کتاب: محدث شمارہ 239 - صفحہ 13
تحقیق و تنقید مولانا محمد رمضان سلفی جامعہ لاہور الاسلامیہ ( رحمانیہ) فرقہ طلوع اسلام کی ضد فرقہ طلوع اسلام چونکہ مکمل طور پر منکر حدیث ہے۔[1]اس لئے حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تبلیغ اور اس کی نشرواشاعت اسے ہرگز گوارا نہیں ہے،اور حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو مآخذ شریعت کے طورپر پیش کرنے والے اہل حدیث کو بدنام کرنے کے لئے اس فرقہ سے متعلقہ افراد موقع کی تلاش میں رہتے ہیں ۔چونکہ خود یہ لوگ عربی زبان سے ناواقف اور اس کی گرائمر سمجھنے سے نابلد ہوتے ہیں لہذا اس بارے میں دوسروں پر اعتراض کرکے اپنی ہی سبکی کروالیتے ہیں ،مثال کے طور پر دارالدعوۃ السلفیہ کی طرف سے جب شیخ عبدالسلام کی کتاب حدیث(منتقی الاخبار) کا اردو ترجمہ شائع کیا گیا تاکہ اردو دان طبقہ احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں اپنے اخلاق واعمال کی اصلاح کرسکے تو فرقہ طلوع اسلام کو اشاعت حدیث کا یہ کام پسند نہ آیا،اور وہ اس ترجمہ کی عیب جوئی میں کولہو کےبیل کی طرح جیت گیا تاکہ اس طرح وہ عوام کو اس کتاب حدیث سے استفادہ کرنے سے روک سکے اور لکھا کہ: "اس کتاب(منتقی الاخیار)میں فرقہ اہل حدیث کے علماء کی جانب سے ایسی خطرناک تحریف کی گئی ہے جس کی زد ختم نبوت کے عقیدہ پر پڑتی ہے۔مسلمانوں کے ایک فرقے کاعقیدہ ہے چہاردہ معصومین یعنی چودہ معصوم انسان ہیں ۔ان کے نزدیک یہ چہار دہ معصوم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی آل پرمشتمل ہیں ۔ان حضرات کے عقیدے کے مطابق یہ سب معصومین نبوت میں شریک تھے۔مسلمانوں کا یہ عام عقیدہ ہے کہ صرف انبیاء علیہ السلام ہی معصوم انسان تھے۔اس لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر مسنون درود کے الفاظ یہ تھے صلی اللہ علیہ وسلم لیکن ان حضرات نے اس مقصد کےلئے درود شریف میں آل کے لفظ کا اس طرح اضافہ کردیا جو عربی زبان کے قواعد کے مطابق بھی غلط ہے اس اضافے کے بعددرودشریف کی عبارت یوں ہوگئی ہے،"صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم"(ماہنامہ طلوع اسلام ،جون 2000،ص46) حقائق وعبر کے عنوان سے سطور بالا کے لکھنے والے پروفیسر رفیع اللہ شہاب ہیں جو کافی عرصہ سے فرقہ [2]طلوع اسلام سے وابستہ ہیں اور وہ اس فرقے کے افراد کے ہاں ایک علمی شخصیت شمار ہوتے
[1] اس کے ثبوت کےلیے دیکھئے "محدث"بابت ماہ نومبر 1987ء [2] اہل طلوع اسلام فرقہ ہونے کے باوجود اپنے لئے فرقہ کے لفظ سے بڑے الرجک ہیں حالانکہ فرقہ کی تعریف ان پر بلکہ مسٹر پرویز پر بھی صادق آتی ہے،فرقہ کون ہوتاہے؟مسٹر پرویز اس بارہ میں لکھتے ہیں :"بہرحال فرقوں کی پہچان بالعموم نماز کے اختلاف سے ہوتی ہے"(منزل بہ منزل ،ص13)