کتاب: محدث شمارہ 238 - صفحہ 77
میل کا مفت پتہ یعنی اپنے ہاں ای میل وصول کرنے کی سہولت دیتی ہیں ۔ اس سہولت کے بدلے یہ کمپنیاں مختلف معمولی نوعیت کے مقاصد حاصل کرتی ہیں ، مثلاً اپنے صارفین کو کوئی پیغام تقسیم کرنا، ڈاک پڑھنے کے صفحہ پر اشتہارات وغیرہ یا لاکھوں ای میل کے جائزے سے لوگوں کے رجحانات کاسروے، حساس معلومات کی سکیننگ وغیرہ۔ بہرحال ایک عام صارف کے لئے ان میں کوئی چیز مضر نہیں سوائے اس کے کہ اس کو غیردلچسپ اوربے جا معلومات کا سامنا کرنا پڑے یا اس کی خط و کتابت محفوظ (Secure)نہ ہو۔ کمپیوٹر کے بڑے ادارے ای میل وصول کرنے کی سہولت بکثرت مہیا کرتے ہیں جیسا کہسافٹ ویئرز کے سب سے بڑے ادارے Microsoft کی طرف www.hotmail.com کے نام سے لاکھوں بلکہ کروڑوں لوگوں کو ای میل ایڈریس کمپیوٹر پر ہی ایک معمولی فارم بھرنے پر بالکل مفت دیا جاتا ہے۔ اسی طرح انٹر نیٹ کے معروف سرچ انجنYahoo کی طرف سے اور بے شمار کمپنیوں کی طرف سے یہ سہولت موجود ہے۔ عموماً ایسی کمپنیاں 2MB تک میل وصول کرنے کی جگہ صارف کو الاٹ کرتی ہیں ۔ جس سے زیادہ ملنے والی میل میں سے بالترتیب پرانی میل کو ضائع کردیاجاتا ہے۔ اس قسم کی ای میل سروسز میں زیادہ تر تمام پیغامات /خطوط اس کمپنی کے کمپیوٹر میں ہی محفوظ رہتے ہیں ۔ کیونکہ اس کا استعمال زیادہ تر ایسے لو گ کرتے ہیں جو ذاتی کمپیوٹر نہیں رکھتے۔ (کمپیوٹر کے کسی ماہر کی مدد سے اس قسم کی میل سروس کا ڈاٹا بھی ذاتی کمپیوٹر پر منتقل کیا جاسکتا ہے)جبکہ مستقل نوعیت کے حاصل کردہ ای میل ایڈریس میں ڈاک کو ہر وقت چالو رہنے والے معاون کمپیوٹر سے ذاتی کمپیوٹر میں منتقل کرلیا جاتا ہے۔ اس بنا پر ثانی الذکر ای میل پر صارف کا کنٹرول او رکام کی رفتار قدرے زیادہ ہوتی ہے ۔بہرحال اس سہولت سے ہر قاری کو فائدہ اٹھانا چاہئے اور مفت ای میل ایڈریسحاصل کرنا چاہئے جس کے بعد کسی بھی جگہ چالو انٹرنیٹ پر وہ چند سیکنڈوں میں اپنے پیغام پڑھ سکتا اور دوسروں کو اپنے پیغام بھیج سکتا ہے ۔ ان سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے یہ کمپیوٹرز(Mail Servers) مختلف انعامی سکیمیں بھی چلاتے ہیں ۔ مزید برآں مختلف موقعوں کی مناسبت سے صرف مرسل الیہ کا ای میل پوچھ کر آپ کی طرف سے اسکو خوبصورت تصاویر اور پیغامات والے ای میل کارڈز(E-Greeting) بھی بھجواتے ہیں ۔ ای میل کے ذریعے پیغامات بالکل فوری اور مفت ارسال ہوتے ہیں ۔ اس لئے، اس کے ذریعے عموماً بیک وقت لاکھوں افراد کو ایک پیغام صرف ان کے ای میل پتہ جات نوٹ کرکے ایک کمانڈکے ذریعے ہی بھیجا جاسکتا ہے۔ پیغامات کی یہ کثرت بعض اوقات اس قدر الجھن کاباعث بن جاتی ہے کہ غیر مطلوبہ پیغامات کی بھیڑ میں دبے اصل پیغام تک پہنچنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اطلاع دینے والوں کو اس بات کی بڑی تلاش ہوتی ہے کہ مطلوبہ دلچسپی کے حامل لوگوں کے ای میل پتہ جات میسر آجائیں ۔ اس کے لئے مختلف حیلے بہانوں سے ای میل کے پتہ جات جمع کرتے رہتے ہیں ، جن حیلوں کا تذکرہ تضیع اوقات ہوگا۔ ای میل کے اس قدر باسہولت ہونے کا الٹا اثر یہ ہے کہ لوگ ای میل کو اہتمام سے نہیں پڑھتے۔ ادارتی خط و کتابت میں بھی اسے قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا، اسی عدمِ اہتمام کی وجہ سے یا کثرت ِخطوط کی بنا پر آپ کا پیغام بھی نظر اندازی کاشکار ہوسکتا ہے۔ کیونکہ ای میل پر نصف سے زیادہ ایسے پیغامات ملتے ہیں جنہیں پڑھ کر آپ اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے۔ ای میل کے فوائد ہمارے مخصوص نقطہ ٔ نظر سے ای میل سے متعدد فوائد اٹھائے جاسکتے ہیں : ۱۔ حلقہ ٔاحباب جو پہلے محلے تک محدود ہوتا تھا اب بغیر کسی لمبے چوڑے اخراجات کے عالمی پیمانے تک پھیلایا جاسکتا ہے۔ ۲۔ مختلف باذوق لوگوں کا پتہ چلا کر ان کو تبلیغی خطوط عالمی پیمانے پر بھجوائے جاسکتے ہیں ۔اور ان سے مسلسل خط وکتابت کی جاسکتی ہی۔