کتاب: محدث شمارہ 238 - صفحہ 75
اشتہارات جہاں اسلامی ویب سائٹس کے مالی استحکام کا باعث بنتے ہیں وہاں انٹرنیٹ صارفین کو دیگر معتمد ویب سائٹ کی طرف نشاندہی بھی کرتے ہیں جس کی فی الوقت اشد ضرورت ہے کیونکہ اسلام کے نام سے بے شمار گمراہ فرقے یا مستشرقین اسلام سے بدظنی کے لئے سرگرمِ عمل ہیں ۔ اسلامی ویب سائٹس کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے اگر ایک تنظیم تشکیل دی جائے تو اس کے بھی خاطر خواہ نتائج برآمد ہوسکتے ہیں کیونکہ اکثر اسلامی ویب سائٹس ایک جیسی معلومات سے بھری ہوئی اور فنی اعتبار سے تہی دامنی کی شکایت کرتی ہیں ۔ عرب ممالک میں انٹرنیٹ کے فروغ کے لئے حکومتی سطح پر یہ اقدام بڑا احسن ہے کہ ہر ملک اپنی اہم ویب سائٹس تک رسائی اور ان کے تعارف کے لئے ایک مستقل ویب سائٹ قائم کرچکا ہے جس میں اس ملک کے تمام مجلات و جرائد ، جامعات، کالجز، تعلیمی و سرکاری اداروں ، حکومتی و نیم سرکاری اداروں ، اہم شخصیات کی ویب سائٹس کی معلومات اور پتہ جات درج ہوتے ہیں ۔
مثال کے طو ر پر www.Saudilinks.com میں سعودی عرب کے تمام ادارہ جات کی ویب سائٹس کے پتہ جات بالترتیب موجود ہیں ۔ جس کے ذریعے جہاں سعودی یونیورسٹیوں سے انٹرنیٹ پررابطہ کیا جاسکتا ، ان کے کورسز کی تفصیلات اور شرائط ملاحظہ کی جاسکتی ہیں ، وہاں سرکاری اداروں ، اسلامی نامور شخصیتوں سے بھی مشاورت،سوال و جواب اور فتاویٰ وغیرہ حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔ ان پتہ جات کا محدث میں شمار اس لئے بے کار ہوگا کہ اس ویب سائٹس کا ملاحظہ کرنے والا ہر شخص بخوبی یہ بات ان ویب سائٹس میں اس نوعیت کی تفصیل معلومات ملاحظہ کرسکتا ہے۔ علاوہ ازیں www.Gulflinks.com اور www.uaelinks.comوغیرہ کے نام سے بھی ویب سائٹس قابل ملاحظہ ہیں ۔ بعض ممالک نے اپنے نام سے ہی اسی مقصد کیلئے ویب سائٹس حاصل کر رکھی ہیں مثلاً www.morocco.com لیکن افسوس کہ ان ویب سائٹ کا جب مطالعہ کیا جاتا ہے تو یہ انگریزی ویب سائٹس کی طرح ناظر کے تقاضوں کی تکمیل نہیں کرتیں ۔ا س کی وجوہات میں یا تو صارفین کی بے توجہی ہے یا متعلقہ اداروں کی، لیکن ان کا بغورجائزہ لینے پر یوں محسوس ہوتا ہے کہ کسی وقتی ہیجان میں آکر ویب سائٹس کے لئے جگہ اور خاکہ تو بنا لیا گیا ہے لیکن اسے مکمل کرنے اور جامع بنانے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔ بہرحال یہ بھی غنیمت ہے اور صارفین کے اصرار پر عنقریب ان کو پایہ ٔ تکمیل تک پہنچایا جاسکتا ہے۔
(۲) انٹرنیٹ کا دوسرا اہم استعمال : اِی میل
ای میل کمپیوٹر پر مراسلت /خط وکتابت کا ایک معروف نظام ہے، یہ نظام کس طرح کام کرتا ہے، اس سے کیا فائدے اٹھائے جاسکتے ہیں ، ذیل میں ہم اس بارے میں گفتگو کریں گے۔ بعض لوگ انٹرنیٹ اور ای میل کو ایک ہی سمجھتے ہیں ، لیکن انٹرنیٹ دراصل کمپیوٹرز کے آپس میں ہونے والے رابطے کا نام ہے جس کے بعد متعدد سہولتیں کمپیوٹرز کو حاصل ہوتی ہے۔ ان سہولتوں میں سب سے زیادہ مفید Web Sites کا مطالعہ یا ان سے استفادہ کرنا ہے، دوسرے نمبر پر ای میل زیادہ کثیر الاستعمال ہے۔ اس کے نام سے ہی ظاہر ہے کہ کمپیوٹرز کے رابطے کے ذریعے سیکنڈوں میں جو چیز دوسرے کمپیوٹر کوارسال کی جاتی ہے وہ برقیاتیڈاک(البرید الالیکتروني) کہلاتی ہے۔ اس کے لئے ضروری نہیں کہ مرسل الیہ کمپیوٹر ہروقت چالو (On) ہو، اس لئے ایسے کمپیوٹر (Servers) کی مدد لی جاتی ہے جو ہر وقت چالو رہتے ہیں ۔ یاد رہے کہ انہی کمپیوٹرز کے ذریعے ہی ویب سائٹس کا بھی مطالعہ کیاجاتا ہے۔ یہ ڈاک اس چالو کمپیوٹر میں موجود میل باکس میں جمع ہوجاتی ہے، دوسری طرف مرسل الیہ فوری، ایک دن،ماہ یا سال کے بعد اس چالو کمپیوٹر سے رابطہ کرکے اپنا میل باکس (ڈاکخانہ) ملاحظہ کرتا ہے اور اسے اپنے کمپیوٹر میں وصول کر لیتا ہے۔ ایسے ادارے جن کا