کتاب: محدث شمارہ 238 - صفحہ 65
سحر اَمراض کا علاج
(۱) اس پر ’سحر تفریق‘ والا دم کریں ، اگر اسے مرگی کا دورہ شروع ہوجائے توبیان کئے گئے طریقے کے مطابق اس کے جن کے ساتھ نمٹیں ۔
(۲) اگر مرگی کا دورہ شروع نہ ہو اور اس میں کچھ تبدیلیاں رونما ہوں تو اسے مندرجہ ذیل تعلیمات دیں :
٭ ایک کیسٹ میں درج ذیل سورتیں ریکارڈ کرکے مریض کو دے دیں جسے وہ روزانہ تین بار سنے: الفاتحہ، آیت الکرسی، الدخان، الجن، قصار السور، معوذات۔
٭ درج ذیل دم کلونجی کے تیل پر کریں جسے وہ صبح و شام اپنی پیشانی اور متاثرہ عضو پر ملتا رہے:
الفاتحۃ، المعوذات ﴿وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَاھُوَ شِفَائٌ وَّرَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ﴾
’’بِسْمِ اللّٰہِ اَرْقِیْکَ وَاللّٰہُ یَشْفِیْکَ مِنْ کُلِّ دَائٍ یُؤْذِیْکَ، وَمِنْ کُلِّ نَفْسٍ، اَوْ عَیْنٍ حَاسِدٍ اللّٰہُ یَشْفِیْکَ‘‘ … ’’اَللّٰھُمَّ رَبَّ النَّاسِ، اَذْھِبِ الْبَاْسِ، وَاشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ لاَ شِفَائَ إِلاَّ شِفَاؤُکَ شِفَائً لاَّ یُغَادِرُ سَقَمًا‘‘
مریض ان تعلیمات پر ساٹھ دن تک مسلسل عمل کرتا رہے، اگر مرض ختم ہوجائے تو ٹھیک ورنہ دوبارہ اس پر دم کریں اور کلونجی کے تیل پر دم کرکے دیں ۔
سحر امراض کے علاج کے عملی نمونے
پہلا نمونہ:ایک خاتون کو اس کا باپ اور بھائی میرے پاس لے کر آئے، وہ خاموش تھی، بات نہیں کرسکتی تھی، بلکہ منہ بھی نہیں کھول سکتی تھی حتیٰ کہ کھانے کے لئے بھی، الا یہ کہ وہ اس کا منہ زبردستی کھول دیں اور اسے جوس اور دودھ وغیرہ پلا دیں ، ا س کی یہ حالت۳۵ دن سے اسی طرح سے تھی، میں نے اس پر دم کیا تو بولنے لگ گئی۔ الحمدللہ
دوسرا نمونہ:ایک خاتون نے بتایا کہ اسے ٹانگ میں شدید درد محسوس ہوتا ہے، میں نے کہا: شاید اسے کوئی جسمانی بیماری ہوگی، لیکن چونکہ وہ بمشکل چل سکتی تھی، اس لئے میں نے اس پر دم کرنا شروع کیا، ابھی اس نے سورۂ فاتحہ کو ہی سنا تھا کہ اس پر مرگی کا دورہ پڑ گیا اور اس کی زبان سے جن بولنے لگ گیا اور اس نے بتایا کہ وہی ہے جس نے اس کی ٹانگ پکڑ رکھی ہے، سو میں نے اسے نکل جانے کا حکم دیا، وہ نکل گیا تو عورت اپنے فطری انداز سے چلنے کے قابل ہوگئی والحمد للَّہ ربّ العالمین
تیسرا نمونہ:ایک شخص میرے پاس آیا جس کا منہ دائیں طرف واضح طور پر مڑا ہوا تھا، میں نے اس پر دم کیا تو اس کی زبان پر جن بولنے لگا، اور اس نے کہا کہ اس شخص نے مجھے ایذا پہنچائی تھی، میں نے جن کو سمجھایا کہ یقینا اس نے تمہیں نہیں دیکھا ہوگا، او ر تم پر یہ با ت حرام ہے کہ تم کسی مسلمان کو ایذا