کتاب: محدث شمارہ 238 - صفحہ 4
ہمارے علماء جو ابھی تک صرف مرزاغلام احمد قادیانی کی تصانیف کا جواب دینے میں مصروف ہیں انہیں چاہیےکہ این جی اوز کے لٹریچر کا گہری نگاہ سے مطالعہ کریں اور ان کے خلاف ایک علمی تحریک پیدا کریں ۔اس سلسلے میں کالجوں اور یونیورسٹی کے پروفیسرمؤثر کرداراداکر سکتے ہیں ۔
5۔اسلام کے فلاح و بہبودکے نظام کو نئے سرے سے متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔ لادین این جی اوز ترقی کے نام پر معصوم مسلمانوں کو بیوقوف بنارہی ہیں ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمانوں کی طرف سے ترقی کے معاملات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جا ئے اسے بھی ثواب کاکام سمجھ کر سر انجام دینا چاہیے تاکہ اس میدان میں مغربی این جی اوز کا غلبہ ٹوٹ جائے،
6۔لاہور اور دیگربڑے شہروں میں اسلام دشمن اور پاکستان کے خلاف سازشوں میں ملوث ایک ایک این جی اوز کے مفصل کوائف جمع کئےجائیں ۔ان کی ملک دشمن سر گرمیوں کو ذرائع ابلاغ کے ذریعے بے نقاب کیا جائے۔نوجوانوں کے گروہوں کو ان کے تعاقب میں چھوڑا جائے۔تاکہ وہ ہر وقت ان کی نقل و حرکت اور مذموم سر گرمیوں پر نگاہ رکھیں ۔
7۔تمام دینی جاعتیں مشترکہ مطالعاتی مرکز قائم کریں جس میں این جی اوز کے متعلق اعدادشمار اور رپورٹیں مرتب کر کے پریس میں شائع کروائی اور حکومت کو پیش کی جائیں۔
8۔جدید دور میں کوئی بھی تحریک جدید ذرائع ابلاغ ٹیلی ویژن،اخبارات ،ویڈیو کیسٹ، ریڈیو،لٹریچر،انٹرنیٹ وغیرہ کے بغیر مؤثر طریقے سے چلانا مشکل ہے۔جدید ذرائع ابکاغ کے حصول کے لیے بھاری سرمائے کی بھی ضرورت ہے اسلام سے محبت کرنے والے سرمایہ داروں اور مخیر حضرات کو جدید ذرائع ابلاغ کی سہولتیں بہم پہنچانے کے لیے ہر ممکن کاوش کرنی چاہئے۔
9۔پاکستانی اخبارات میں کام کرنے والے صحافیوں کی اچھی خاصی تعداد اسلام پسندوں پر مبنی ہے مگروہ متحرک نہیں ہیں جتنا کہ لبرل اور لادین صحافی ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلام پسند صحافیوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جائے ۔یہی وہ طبقہ ہے کہ اگر بیدار ہو جائے تو اسلام دشمن این جی اوز کو بے نقاب کر سکتا ہے۔ عاصمہ جہانگیر کی ساری چلت پھرت اخباری پذیرائی کی وجہ سے ہے۔اگر اخبارات اس یہود کی ایجنٹ بے حمیت عورت کی مکردہ تصویر عوام کو دکھادیں تو یہ پاکستان سے فرارہو جا ئے گی۔
10۔عورتوں کے حقوق کے نام پر مغرب زدہ بیگمات اپنی این جی اوز کے ذریعےعورتوں میں شعورکی آڑ میں فتورپھیلا رہی ہیں ۔جدیدتعلیم یافتہ اسلام پسند خواتین کو ان کے اصل عزائم سے آگاہ کیاجائے اور اسلامی تعلیمات پر مبنی خواتین کی تنظیمیں قائم کی جائیں ۔پہلے سے قائم ایسی تنظیموں کو متحرک کیا جائے۔
11۔اسلام دشمن این جی اوز کی فنی سر گرمیوں کو اخبارات میں شائع کرانے کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی ان کے متعلق آگاہ کیا جا ئے۔