کتاب: محدث شمارہ 238 - صفحہ 36
گے‘‘ ظاہر ہے ان تعلیمات سے انسانی حقوق کے سرچشمہ کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کا میثاق Covenantدعویٰ کرتا ہے کہ ’’یہ حقوق عظمت ِ انسانی کی پیدائشی حیثیت سے اخذ ہوتے ہیں ‘‘ حال ہی میں انسانی حقوق کے علمبردار بعض مغربی مفکرین نے اس فکری اُلجھاؤ کو سلجھانے کے لئے اس بات پر زور دینا شروع کیا ہے کہ ’’انسانی حقوق کی بنیاد انسانی احتیاجات Needs ہیں ‘‘ غرضیکہ انسانی حقوق کے سرچشمہ کے بارے میں مغربی لٹریچر سے کوئی متفق علیہ یاشافی جواب تلاش کرنا بے حد مشکل ہے۔ انسانی عقل پر اندھا اعتماد کرنے والا مذہب بیزار مغرب اگر اس اہم مسئلے پر اتفاقِ رائے نہیں کرسکا تو یہ معاملہ حیرت انگیز نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ’’انسانی فطرت کیا ہے؟‘‘ اس سوال کا جواب انسانی عقل کے دائرۂ کار سے ہی باہر ہے۔ اس سوال کا صحیح علم تو اس فطرت کے ’خالق‘ ہی کو ہے۔ مغربی ’روشن خیال‘ عقل نے انسانی فطرت کے متعلق جو تازہ ترین فتویٰ جات صادر کئے ہیں ، ان پر یقین کیا جائے تو انسانیت او رحیوانیت میں کوئی فرق قائم کرنا مشکل ہوجائے گا۔ کل تک ہم جنس پرستی کو غیر فطری بہیمانہ فعل سمجھنے والا مغرب آج اسے عین ’فطری‘ قرار دے چکا ہے۔ Gay اور Lesbian حقوق کی بنیاد پر ایک مرد کی مرد سے شادی اور ایک عورت کی عورت سے شادی کو برطانیہ ، سکنڈے نیویا اور دیگر یورپی ممالک میں باقاعدہ قانونی تحفظ عطا کیا جاچکا ہے۔ اسلام کی نظر میں انسانی حقوق کا سرچشمہ قرآن و سنت ہیں ! خیر یہ تو ایک جملہ معترضہ تھا۔ اصل سوال یہ ہے کہ انسانی حقوق کا تعین کیسے کیا جائے؟ مغرب کے برعکس اسلام نے اس اہم سوال کا جواب ’انسانی عقل‘ کے سپرد نہیں کیا۔ اسلام کے نزدیک انسانی حقوق کا اصل سرچشمہ قرآن و سنت ہیں ۔ اسلام کے نزدیک ’انسانی حقوق‘ وہ ہیں جن کا تعین اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کردیا ہے، ا س کے علاوہ سب گمراہی ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ انسانی حقوق کی محکم اَساس اللہ تعالیٰ کی حاکمیت و ربوبیت، شرف و تکریم انسانیت اور اولاد ِ آدم کی فطری مساوات کے اسلامی تصور پر ہی قائم ہوسکتی ہے۔ اسلام نے انبیاء علیہم السلام کو اولاد ِ آدم میں فضیلت عطا کی ہے، لہٰذا ان کے حقوق بھی افضل ہیں ۔ انبیاء میں سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ’خیر البشر و خیر الانام صلی اللہ علیہ وسلم ‘ کا مرتبہ عطا کیا گیا ہے۔ لہٰذا یہ بات اسلام کے اساسی عقائد میں سے ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق ہی درحقیقت ’اُمّ الحقوق‘ یا ’خیر الحقوق‘ ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جو حقوق مسلمانوں پر ہیں ان میں سے اہم ترین حق، اطاعت ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔اس حوالہ سے حقوقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی گویا اسلام میں انسانی بنیادی حقوق کا اصل مآخذ و مصدر اور عظیم سرچشمہ ہیں ۔ انسانی حقوق کا لہلہاتا چمن ریگزار میں بدل جائے گا اگر اس کے سرچشمہ سے مسلسل اسے آبیاری