کتاب: محدث شمارہ 237 - صفحہ 9
مطابقت دکھانے کی غرض سے صفحات نمبر کی ایک تقابلی فہرست پیش کی ہے۔[1] ت تقریباً 300 روایات میں بخاری اور موطا کے متون میں مکمل مطابقت پائی ہے جبکہ باقی مقامات پر تھوڑا بہت لفظی اختلاف پایاجاتا ہے۔ ڈاکٹر فواد سیزگین کی طرح دوسرے ترک سکالر ڈاکٹر علی آک یوز(Ali Akyuz) نے صحیح بخاری کے رجال میں سے امام عبدالرزاق(211ھ) کی مصنف کے متون سے صحیح بخاری کے متون کا تقابلی جائزہ لیا تو 103 روایات میں صحیح بخاری اور مصنف عبدالرزاق کے متون میں مطابقت پائی گئی۔[2] اسی طرح رجال بخاری میں سے معمر بن راشد(153ھ) کی جامع[3] سے 263 روایات میں مطابقت پائی گئی۔[4] 58ھ کےلگ بھگ تالیف شدہ"صحیفہ ہمام بن منبہ"[5]کی روایات کے متون سے صحیح بخاری کے متون کاموازنہ کیا گیا تو 47 روایات میں لفظی مطابقت پائی گئی۔مذکورہ بالا کتب کے علاوہ صحیح بخاری سے زمانی تقدم رکھنے والی کتب مثلاً مسند احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ (231ھ)مسند الحمیدی(219ھ) جامع عبداللہ بن وہب(197ھ) اور کتب عبداللہ بن مبارک (181ھ) کا اس حوالے سے جائزہ لینا بہت مفید اور مثبت نتائج سامنے لاسکتا ہے۔ بہرحال مذکورہ بالا قدیم کتب سے صحیح بخاری کا موازنہ کرنے کے بعد اس اعتراض کی کوئی حقیقت باقی نہیں رہ جاتی کہ بخاری صرف زبانی روایات کی بنیاد پر تحریر کی جانے والی کتاب ہے کیونکہ اس سے پہلے کتب حدیث کا کوئی تحریری سرمایہ موجود نہیں تھا۔ منکرین حدیث اگرشارحین حدیث کی کتب کامطالعہ کرتے تو شاید علمی طور پر ایسے بے خبری والے اعتراض کو ہوا نہ دیتے۔صرف برصغیر کی نامور شخصیت شاہ عبدالعزیز کی "بستان المحدثین" کی طرف ہی مراجعت فرماتے توانہیں خبر ہوجاتی کہ بخاری کے تحریری مآخذ بھی تھے۔جیسے کہ شاہ صاحب نے فرمایا ہے"بخاری کی اکثر روایات اہل شام سے بطریق مناولہ میں (یعنی تحریری تبادلہ روایت کاطریقہ) [6] امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ (245ھ) کی الصحیح کے رجال میں سے عبدالرزاق (211ھ) کی مصنف (مطبوع) معمر بن راشد(152ھ) کی الجامع(مخطوط) کتب حدیث کے علاوہ ہمام بن منبہ(101ھ) کا صحیفہ(مطبوع) حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے الصحیفۃ الصحیفۃ سے نقل کردہ ہے۔حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات 58ھ میں ہے۔لا محالہ یہ صحیفہ 58ھ یااس سے قبل نقل کیا گیاہے۔ 58ھ کے قریبی دور میں تحریر میں محفوظ ہے۔گویا دو سوسالہ جو تحریری خلا منکرین حدیث دکھاتے چلے آرہے ہیں ،درحقیقت وہ خلا اس صحیفے سے لے کر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ تک تاریخی تسلسل کے ساتھ کتب حدیث مطبوع یا مخلوط میں سرے سے باقی نہیں بلکہ اس دور کی نمائندہ کتب حدیث میں بھی احادیث رسول تحریری شکل میں موجود ہیں ۔
[1] فوادسیزگین مصادر البخاری ص305تا317۔ [2] ڈاکٹر علی آک یوز عبدالرزاق بخاری باہمی تعلق(ترکی) استنبول،1997ء) ص41۔ [3] معمر بن راشد الجامع(انقرہ یونیورسٹی مکتبہ لسان جغرافیہ وتاریخ فیکلٹی کتاب نمبر 2164(حصہ اسماعیل صاحب سنجر) [4] ڈاکٹر علی آک یوز عبدالرزاق بخاری باہمی تعلق،ص263۔ [5] صحیفہ ہمام بن منبہ(فیصل آباد ،1983ء،تحقیق :ڈاکٹر حمیداللہ ،ترجمہ،پروفیسر غلام احمد حریری) [6] شاہ عبدالعزیز بستان المحدثین (کراچی ترجمہ:مولانا عبدالسمیع ،ص178)