کتاب: محدث شمارہ 237 - صفحہ 42
غرض سے ان طلبہ کو تیار نہیں کیا جارہا ۔دور حاضر میں قراءات کی تدوین اور حجیت پر بے شمار اعتراضات و شبہات اپنوں اور غیروں کی طرف سے وارد کئے جارہے ہیں حجیت قرآنی کو مشکوک کیا جا رہا ہے۔طلبہ کو الفاظ کے تغیر کی تعلیم کے ساتھ ساتھ علمی و نظری بحثوں کے لیے تیار نہیں کیاجاتا جو اعتراضات کی دنیا میں انہیں درپیش ہیں ۔
(2)حجیت قراءات پر اعتراضات :۔
مستشرقین اور اسلام کے معترضین کا یہ الزام ہے کہ جس طرح تورات و انجیل میں تحریف ہو چکی ہے اسی طرح قرآن میں بھی لفظی تحریف پائی جاتی ہے۔اس کی تائید انہیں بعض شیعہ حضرات سے بھی مل جاتی ہے جو قرآن کے محفوظ ہونے کے قائل نہیں ۔اس الزام کا استدلال مستشرقین یوں مہیاکرتے ہیں کہ قراءات دراصل تحریف قرآن ہیں ۔ان کا خیال یہ ہے کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے چھ قراءاتوں کو منسوخ کر کے امت کو ایک قراءات پر جمع کردیا تھا ۔ قراءات کااہتمام کم ہوجانے کی وجہ سے بدقسمتی سے ہمارے بعض علماء بھی اس الزام و اعتراض سے متاثر نظر آتے ہیں چنانچہ یہ معترضین علماء کے بعض نادر اقوال سے من مانا استدلال کرتے ہیں ۔حالانکہ حقیقت اس کے بالکل بر عکس ہے اور علمی طور سے یہ موقف بہت ڈھیلا ہے۔
واقعاتی طور پر اس الزام کو مان لینے کے اثرات یوں ظاہر ہوتے ہیں کہ انہی مروجہ سبعہ عشرہ قراءات میں سے ایک ہمارے ہاں مروجہ قرآن کریم کی روایت بھی ہے جو امام عاصم رحمۃ اللہ علیہ سے ان کے شاگرد حفص رحمۃ اللہ علیہ کی روایت ہے۔ دوسرے لفظوں میں ہمارا مروجہ قرآن بھی انہی قراءات میں سے ایک ہے ان کے ماسوار نہیں ۔اسی طرح مراکش لیبیا الجزائر ،سوڈان اور تیونس یعنی بلاد مغرب وغیرہ میں انہی سبعہ قراءات کی ہی مختلف روایات متداول ہیں ۔۔۔ گذشتہ رمضان المبارک میں جب راقم کو دروس حسینہ میں شرکت کے موقع پر مراکش میں کچھ عرصہ قیام کا واقعہ ملا تو وہاں یہ صورتحال دیکھ کرمیں حیران رہ گیا کہ جس طرح ہمارے ہاں روایت حفص کے علاوہ قرآن کریم کی تلاوت کو اجنبی خیال کیا جا تا ہے عین اسی طرح ان کے ہاں مروج روایت ورش کے ماسوار کسی اور روایت حتیٰ کہ روایت حفص کی تلاوت کو اجنبی بلکہ معیوب تصور کیا جا تا ہے ۔ہمارے بعض لوگ جو قرآن کریم کے کتابی صورت میں ہی محفوظ ہونے کو اعتماد کی بنیاد قرار دیتے ہیں ۔انہیں ایک نظر روایت ورش قالون وغیر ہ میں چھپے قرآن بھی دیکھ لینے چاہیں الحمد اللہ دارہ محدث کی لائبریری (مجلس التحقیق الاسلامی) میں فی الوقت دنیا بھر سے اکٹھی کی ہوئی قرآن کریم کی کم و بیش 5روایتیں مطبوع صورت میں مو جود ہیں یاد رہے کہ یہ سب روایتیں مصحف عثمانی کے عین مطابق ہیں اور رسم قرآن کی مخصوص معین صورتیں دراصل انہی روایتوں کے